اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کا نام مہارشی کشیپ رکھنے کے مذموم اور افسوسناک بیان کی مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ہندوتوا ذہنیت کے حامل بھارتی لیڈر اور حکمران اپنے مندروں میں ہندو دیوی اور دیوتائوں کو ضرور خوش کریں لیکن انہیں صدیوں پرانی کشمیر کی غیر فرقہ وارانہ اور سیکولر ثقافت اور روایات کو اپنے مذموم سیاسی مقاصد اور عزائم کو پورا کرنے کے لیے مسخ کرنے سے باز رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ہندوتوا حکمران ہندوتوا نظریات پر یقین رکھتے ہیں اور کشمیر کی ہزاروں سال پرانی تاریخی روایات کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں جو اتحاد کی علامت ہیں۔ فاروق رحمانی نے تشویش ظاہر کی کہ ہندوتوا حکمران دیوی، دیوتائواں، گائے، سانپ اور آگ کی پوجا کرنے غلط تایخی حوالوں اور تشریحات کی بنیاد پر کشمیری عوام میں انتشار پیدا کر رہے ہیں جبکہ ان کا بنیادی منصوبہ جموں و کشمیر سے اسلام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں اور مسلم اور غیر مسلم کمیونٹی کے رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ متحد ہو کر جموں و کشمیر کی تاریخ اور مذہبی اتحاد اور یکجہتی کے خلاف بھارتی لیڈروں کے مذموم عزائم کو ناکام بنائیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سے بھی اپیل کی کہ وہ جموں و کشمیر کا نام بدلنے اور دنیا کے نقشے سے "کشمیر” کو مٹانے کے بھارتی ہندوتوا حکمرانوں کے مذموم عزائم کا فوری نوٹس لیں۔