Wednesday 21 Sep 2022 21:49
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت الله سید ابراهیم رئیسی نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران لیفٹیننٹ جنرل شہید قاسم سلیمانی کی تصویر بلند کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا ہیرو اور داعش کو نابود کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ لیفٹیننٹ جنرل حاج قاسم سلیمانی تھے۔ کہ جو خطے کے عوام کی آزادی کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ دے گئے جب کہ سابق امریکی صدر نے اس سنگین جرم کی دستاویز اپنے نام کی۔ ایرانی صدر کے اس اقدام کا عراق اور لبنان کے سوشل میڈیا پر اچھا خاصا اثر پڑا ہے۔
عراقی پارلیمنٹ میں "الصادقون" دھڑے کے رکن "احمد الموسوی" نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایرانی صدر کے ہاتھوں شہید قاسم سلیمانی کی تصویر بلند کرنے پر ٹویٹر پر اپنے رد عمل میں لکھا کہ ایرانی صدر نے شہید قاسم سلیمانی کی تصویر اقوام متحدہ میں بلند کی، کیا ہمارے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی، شہد ابو مہدی المہندس کی تصویر بلند کر کے ایسا کارنامہ انجام دے سکتے ہیں یا وہ کسی اور رائے پر سر تسلیم خم کریں گے؟
ایک اور عراقی پارلیمنٹیرین "سعد الخزعلی" نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ہر ملک اپنے ملکی اور بین الاقوامی حلقوں میں اپنے شہداء پر افتخار کرتا ہے، جیسا کہ ہم نے دیکھا کہ سید ابراہیم رئیسی نے شہید قاسم سلیمانی کی تصویر کو بلند کیا، اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور ملت اپنے شہداء پر فخر کرتی ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ کیا ہم دیکھ پائیں گے کہ عراقی وزیراعظم اقوام متحدہ میں شہادت و آزادی کی علامت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے انجینئیر کی تصویر بلند کریں گے؟
لبنانی صارف "محمد حمید" نے لکھا کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کو دھول چٹانے والی شخصیت شہید اسلام حاج قاسم سلیمانی کی تصویر اٹھاتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ایران ان دو بزرگ شہداء کے قتل کا حکم دینے والے سابق دہشت گرد امریکی صدر کا پیچھا جاری رکھے گا۔
ایک اور عراقی صارف یاسین الجنوبی نے احمد الموسوی کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یاد رہے کہ مصطفیٰ الکاظمی، شہید کمانڈروں کے مقام کا انکشاف کرنے والے مرکزی ملزموں سے ایک ہیں۔
ایک اور عراقی صارف ڈاکٹر لیلیٰ الاسدی نے بھی لکھا کہ قومیں اپنے شہداء اور شخصیات پر فخر کرنے کی عادی ہیں۔
عرب سوشل میڈیا پر معروف "نجاح محمد علی" نے ابراہیم رئیسی کے خطاب کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی طرح دہشت گردی کے خلاف جنگ کی قیادت کسی نے نہیں کی۔
عراقی پارلیمنٹ میں "الصادقون" دھڑے کے رکن "احمد الموسوی" نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایرانی صدر کے ہاتھوں شہید قاسم سلیمانی کی تصویر بلند کرنے پر ٹویٹر پر اپنے رد عمل میں لکھا کہ ایرانی صدر نے شہید قاسم سلیمانی کی تصویر اقوام متحدہ میں بلند کی، کیا ہمارے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی، شہد ابو مہدی المہندس کی تصویر بلند کر کے ایسا کارنامہ انجام دے سکتے ہیں یا وہ کسی اور رائے پر سر تسلیم خم کریں گے؟
ایک اور عراقی پارلیمنٹیرین "سعد الخزعلی" نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ہر ملک اپنے ملکی اور بین الاقوامی حلقوں میں اپنے شہداء پر افتخار کرتا ہے، جیسا کہ ہم نے دیکھا کہ سید ابراہیم رئیسی نے شہید قاسم سلیمانی کی تصویر کو بلند کیا، اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور ملت اپنے شہداء پر فخر کرتی ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ کیا ہم دیکھ پائیں گے کہ عراقی وزیراعظم اقوام متحدہ میں شہادت و آزادی کی علامت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے انجینئیر کی تصویر بلند کریں گے؟
لبنانی صارف "محمد حمید" نے لکھا کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کو دھول چٹانے والی شخصیت شہید اسلام حاج قاسم سلیمانی کی تصویر اٹھاتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ایران ان دو بزرگ شہداء کے قتل کا حکم دینے والے سابق دہشت گرد امریکی صدر کا پیچھا جاری رکھے گا۔
ایک اور عراقی صارف یاسین الجنوبی نے احمد الموسوی کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یاد رہے کہ مصطفیٰ الکاظمی، شہید کمانڈروں کے مقام کا انکشاف کرنے والے مرکزی ملزموں سے ایک ہیں۔
ایک اور عراقی صارف ڈاکٹر لیلیٰ الاسدی نے بھی لکھا کہ قومیں اپنے شہداء اور شخصیات پر فخر کرنے کی عادی ہیں۔
عرب سوشل میڈیا پر معروف "نجاح محمد علی" نے ابراہیم رئیسی کے خطاب کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی طرح دہشت گردی کے خلاف جنگ کی قیادت کسی نے نہیں کی۔
خبر کا کوڈ : 1015527
منتخب
1 Dec 2024
30 Nov 2024
30 Nov 2024
27 Nov 2024
30 Nov 2024
29 Nov 2024
29 Nov 2024