اسلام ٹائمز۔ سویرا فائونڈیشن کے صدر تنویر الاسلام نے عالمی رہنمائوں اور اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا کریں جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود حق خودارادیت سے محروم ہیں۔ ذرائع کے مطابق تنویر الاسلام نے مظفرآباد میں ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کے کشمیری عوام کے حق کو تسلیم کرنے کے 76سال بعد بھی یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے اگست 2019ء میں بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے اس اقدام کو خطے کی سیاسی اور ثقافتی شناخت کے لیے تباہ کن قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ370 کی منسوخی سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خودمختاری چھین لی گئی اور ظلم و جبر کا نیا دور شروع کیا گیا جس میں جبری گرفتاریاں، دوران حراست قتل، جبری گمشدگیاں، عالمی سطح پر ممنوعہ پیلٹ گنوں سے معصوم شہریوں کو بینائی سے محروم کرنا اور دیگر مظالم شامل ہیں۔ سویرا فانڈیشن کے صدر نے کہا کہ کشمیریوں کو منظم طریقے سے حق رائے دہی سے محروم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کشمیری نوجوانوں کو درپیش سنگین سماجی و اقتصادی چیلنجوں کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی جو بقول ان کے امتیازی پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ تنویر الاسلام نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کریں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لئے فیصلہ کن اقدامات کریں۔