اسلام ٹائمز۔ پاراچنار محاصرے و راستوں کی بندش کے خلاف کراچی میں جاری احتجاجی دھرنوں پر پولیس ٹوٹ پڑی، خواتین بچوں سمیت دھرنے کے شرکاء پر پولیس کی بدترین شیلنگ اور لاٹھیاں برسا دیں۔ تفصیلات کے مطابق پاراچنار محاصرے و راستوں کی بندش کے خلاف کے خلاف شیعہ تنظیمات کی جانب سے مرکزی دھرنا ایم اے جناح روڈ پر نمائش چورنگی کے مقام پر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ دیگر دھرنے کامران چورنگی، جوہر موڑ، ابو الحسن اصفہانی روڈ، فائیو اسٹار چورنگی، یونیورسٹی روڈ (میٹرو شاپنگ سینٹر سے نیپا تک)، شمس الدین عظیمی روڈ، انچولی (شاہراہ پاکستان)، نواب صدیق علی خان روڈ (ناظم آباد نمبر 1 سے ناظم آباد نمبر 2)، اور شاہراہ پاکستان (عائشہ منزل چورنگی) پر جاری تھا۔ نمائش چورنگی پر مرکزی دھرنے کے علاوہ سندھ پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں جاری احتجاجی دھرنوں کو جبری طور پر ختم کرنے کیلئے شدید شیلنگ کی اور خواتین بچوں سمیت شرکاء پر لاٹھی چارج کیا۔
کارروائی کے دوران پولیس نے ہوائی فائرنگ بھی کی، علاقے میں شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں، پولیس نے دھرنے کیلئے لگائے گئے ٹینٹ بھی گرا دیئے۔ پولیس شیلنگ و لاٹھی چارج کے نتیجے میں خواتین بچوں سمیت بڑی تعداد میں شرکاء متاثر ہوئے، کئی شرکاء کو حراست میں بھی لے لیا گیا تھا، جنہیں بعد ازاں چھوڑ دیا گیا۔ بعد ازاں خواتین بچوں سمیت شرکاء نے عباس ٹاؤن، یونیورسٹی روڈ، رضویہ چورنگی سمیت کئی مقامات پر مزاحمت کرتے ہوئے احتجاجی دھرنوں کا دوبارہ آغاز کر دیا ہے، کئی مقامات پر پولیس گردی کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ واضح رہے کہ کراچی کے کئی مقامات پر جاری احتجاجی دھرنوں کے باوجود ایک ٹریک پر ٹریفک رواں دواں ہے۔