اسلام ٹائمز۔ پاراچنار محاصرے کیخلاف کراچی احتجاجی دھرنے پر پولیس رینجرز کے کریک ڈاؤن کے دوران گولی لگنے سے شہید ہونے والے سید علی رضا رضوی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پاراچنار محاصرے کیخلاف محمدی ڈیرہ ملیر کے رہائشی سید علی رضا رضوی نیشنل ہائی وے ملیر 15 پر پُرامن احتجاجی دھرنے میں پولیس کی جانب سے شدید فائرنگ و شیلنگ کے نتیجے میں سر میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگئے تھے، وہ جناح اسپتال کے ٹراما سینٹر میں وینٹیلیٹر پر تھے، جہاں ہفتے کے روز صبح چھ بجے وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔ شہید علی رضا رضوی کی نماز جنازہ مین نیشنل ہائی وے ملیر 15 پر علامہ شبیر حسن میثمی کی اقتداء میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں شیعہ علماء کرام، ذاکرین سمیت عمائدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ نمازہ جنازہ میں موجود شرکاء نے سندھ حکومت کے خلاف شدید نعرے لگائے۔
شرکاء نماز جنازہ سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ شہید سید علی رضا رضوری نے پاراچنار کے مظلومین کیلئے اپنی جان دی، علی رضا رضوی پُرامن احتجاجی دھرنے میں احتجاج کر رہے تھے، پولیس و رینجرز نے شرکاء پر فائرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کی سندھ حکومت کی اس بربریت کو ملت جعفریہ ہمیشہ یاد رکھے گی، شہید سید شبہہ حیدر زیدی اور شہید سید علی رضا رضوی کے قتل کے خلاف مقدمہ درج کروائیں گے۔ شہید سید علی رضا رضوی کی تدفین وادی حسینؑ قبرستان سپر ہائی وے میں کی جائیگی۔ واضح رہے کہ پاراچنار محاصرے کیخلاف نیشنل ہائی وے ملیر 15 پر پُرامن احتجاجی دھرنے میں پولیس کی جانب سے شدید فائرنگ و شیلنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں سید شبیہ حیدر زیدی اور سید علی رضا رضوی شہید، جبکہ کئی مظاہرین زخمی ہوگئے تھے۔