اسلام ٹائمز۔ عراق میں غیر قانونی طور پر موجود غیر ملکی قابض فورسز کو عوامی مزاحمتی محاذ کی جانب سے انخلاء کے لئے دی گئی مہلت کے اختتام پر عراقی مزاحمتی محاذ نے اعلان کیا ہے کہ اب ملک میں موجود قابض غیر ملکی فورسز اور ان کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ عراقی عوامی مزاحمتی فورسز کی رابطہ کمیٹی (اللجنة التنسيقية لجماعات المقاومة العراقية) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ عراقی عوامی مزاحمتی محاذ کی جانب سے اب تک اور اس کے بعد انجام دی جانے والی تمام کارروائیوں کا ہدف قابض غیر ملکی فورسز اور ان کے فوجی اڈے ہوں گے تاہم سفارتی مراکز کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔
عراقی میڈیا کے مطابق مزاحمتی محاذ کی رابطہ کمیٹی نے گذشتہ روز جاری ہونے والے اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ عوامی مزاحمتی فورسز کے سامنے مزاحمتی محاذ کا ایک نیا مرحلہ درپیش ہے جس کے تحت ملک کے ہر ایک مقام پر موجود مزاحمتی فورسز کے اسلحے کا رُخ غیر ملکی قابض فورسز اور ان کے فوجی اڈوں کی جانب موڑ دیا جائے گا۔ اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ عراقی مزاحمتی محاذ کو اس حوالے سے نہ صرف شرعی و قومی بنیاد پر مکمل حق حاصل ہے بلکہ وہ بھرپور عوامی حمایت کی بناء پر بھی حق بجانب ہے۔
عراقی مزاحمتی محاذ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "مزاحمت" ایک عراقی فیصلہ ہے جبکہ خود عراقی عوام نے ہی ملک کو قابض قوتوں کی لوٹ مار سے نجات دلوانے کے لئے یہ فیصلہ اٹھایا ہے جسے کیسی بھی صورتحال یا کسی بھی قیمت پر جاری و ساری رکھا جائے گا۔ مزاحمتی رابطہ کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ واضح رہے کہ غیر ملکی قابض فورسز سے مقابلہ اور انہیں نکال باہر کئے جانے کے عمل میں رکاوٹ بننے والا ہر فریق خیانتکار، جاسوس، ذلیل اور بزدل قرار پائے گا جبکہ یہ مزاحمتی محاذ کا "حق" بلکہ "وظیفہ" ہے کہ وہ ان فریقوں کو قابض غیر ملکی فورسز کے خلاف کاری ضربیں عائد کئے جانے کے عمل میں رکاوٹ نہ بننے دے۔
اس بیان کے مطابق ملک میں غیر قانونی طور پر موجود غیر ملکی فورسز کو نکال باہر کرنے کے تمام دوسرے راستوں کے ناکام رہ جانے کے باعث؛ عوامی مزاحمتی محاذ "مسلح جدوجہد" کو ہی واحد انتخاب اور قومی آزادی، عظمت و وقار کا تنہاء ضامن سمجھتا ہے۔ عراقی مزاحمتی محاذ کے بیان میں ملک میں امریکہ و اتحادی فورسز کی موجودگی اور عراق و شام کی سرحد پر حشد الشعبی کے خلاف انجام پانے والے امریکی حملے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عراقی سرزمین پر امریکی و اتحادی فورسز کی موجودگی کے لئے گھڑے جانے والے تمام جواز بے بنیاد ہیں۔