0
Monday 30 Dec 2024 20:08

بھارتی کسانوں کی "پنجاب بند کال" پر ریاست بھر میں معمولات زندگی مفلوج

بھارتی کسانوں کی "پنجاب بند کال" پر ریاست بھر میں معمولات زندگی مفلوج
اسلام ٹائمز۔ کسانوں نے آج "پنجاب بند" کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے ریاست بھر میں تمام دکان بند رہے اور سڑک اور ریل خدمات میں میں بھی خلل پڑگئی تاہم ہنگامی خدمات جاری رہیں۔ کسان یونین کے لیڈر کے اعلان کے عین مطابق آج صبح 7 بجے سے شام 4 بجے تک سڑکوں اور ریل لائنوں پر چکہ جام لگایا گیا۔ پنجاب بند کی کال دینے کا فیصلہ گزشتہ ہفتے سمیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ (کے ایم ایم) نے کیا تھا۔ ایس کے ایم (غیر سیاسی) اور کے ایم ایم کے بینر تلے کسان 13 فروری سے پنجاب اور ہریانہ کے درمیان شمبھو اور کھنوری سرحدی مقامات پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں جب ان کے دہلی کی طرف مارچ کو سیکورٹی فورسز نے روک دیا تھا۔

کھنوری کے کسان لیڈروں نے کہا کہ وہ اپنا احتجاج جاری رکھنے کے لئے گاندھیائی طریقے پر چل رہے ہیں اور یہ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ ان کے سینیئر لیڈر کو نکالنے کے لئے طاقت کا استعمال کرنا چاہتی ہے یا نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسان یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جو بھی صورتحال پیدا ہوتی ہے اس کی ذمہ داری مرکز اور آئینی اداروں پر عائد ہوگی۔ فصلوں کے لئے ایم ایس پی پر قانونی ضمانت کے علاوہ، کسان قرض معافی، کسانوں اور کھیت مزدوروں کے لئے پنشن، بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ، پولس کیس واپس لینے اور 2021ء لکھیم پور کھیری تشدد کے متاثرین کے لئے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کسان لیڈر نے کہا کہ یہ بند مرکز کو کسانوں کے مطالبات ماننے پر مجبور کرے گا۔ انہوں نے کسانوں کے مطالبات کو تسلیم کرنے میں ناکامی پر مرکزی حکومت پر تنقید کی۔
خبر کا کوڈ : 1181433
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش