اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع جعفر آباد کی جانب سے پاراچنار کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے آج ڈیرہ اللہ یار میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین صوبہ بلوچستان سہیل اکبر شیرازی، مجلس علماء مکتب اہلبیت کے رہنماء علامہ سیف علی ڈومکی، شیعہ علماء کونسل کے صوبائی نائب صدر شمن علی حیدری، شیعہ علماء کونسل ضلع جعفر آباد کے صدر علامہ محمد سچل صادقی، ایم ڈبلیو ایم جعفر آباد کے صدر سید اسرار شاہ دوپاسی و دیگر رہنماؤں نے شرکت کیں۔ مقررین نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 80 دنوں سے پاراچنار کے محاصرے کے باعث اس وقت پاراچنار میں ادویات و خوراک کی شدید قلت ہے۔ 50 سے زیادہ بچے دوایوں کی عدم دستیابی سے شہید ہوچکے ہیں۔ کانوائی پر حملے ہوئے خواتین و بچوں کو بے دردی سے شہید کیا گیا، جبکہ معصوم مسافروں کو بھی شہید کرتے ہوئے ان کی لاشیں پامال کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ شدید سردی میں پاراچنار کے مؤمنین اپنے حقوق کے حصول کیلئے دھرنا دے کر بیٹھے ہیں۔ پاراچنار میں جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کئے گے ہیں اور تمام مسائل کی ذمہ دار مرکزی و صوبائی نااہل حکومتیں ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر پورے ملک میں پاراچنار کے مظلوم عوام پر مظالم کے خلاف دھرنے دیئے جا رہے ہیں۔ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں بھی دھرنا جاری ہے، جبکہ کوئٹہ میں منفی سات سینٹی گریڈ میں علمدار روڈ پر بچے، بزرگ اور خواتین دھرنے میں بیٹھے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ بار بار پاراچنار کی کشیدہ صورتحال پر توجہ دلانے کے باوجود حکومت نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد پاراچنار کے راستے کھولے جائیں اور وہاں کے محب وطن پاکستانیوں کو جان و مال کا تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مطالبہ کے پورا ہونے تک ملک بھر میں احتجاج کے دائرے کو وسیع کیا جائے گا۔