اسلام ٹائمز۔ پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان "ممتاز زھراء" نے شام کی حالیہ صورت حال پر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے ہمیشہ شام کے بحران کے پُرامن حل کی حمایت کی۔ ہم شام کی خودمختاری و سالمیت کے احترام پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے دمشق میں اپنے سفارت خانے کی بحالی کا ذکر کیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ فی الحال اسلام آباد نے دمشق پر حاکم گروہ سے براہ راست کوئی رابطہ برقرار نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ شام کا مستقبل وہاں کی عوام کی خواہش کے مطابق طے ہونا چاہئے۔ گوادر کے حوالے سے چین کے مخفی منصوبوں جیسی خبروں پر ممتاز زھراء نے کہا کہ ایسا جعلی پروپیگنڈہ دو ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کو نقصان پہنچانے کے لئے کیا جاتا ہے۔
ممتاز زھراء نے بیجنگ کی جانب سے جوہری آبدوزوں کے بدلے گوادر کو گروی رکھنے کی خبروں کی سختی کے ساتھ تردید کی۔ انہوں نے سرحدوں پر حالیہ کشیدگی کے دوران پاک-افغان تعلقات کے بارے میں کہا کہ اسلام آباد، کابل کے ساتھ تعمیری و مثبت تعاون جاری رکھنا چاہتا ہے۔ وزارت خارجہ کی ترجمان نے افغانستان کے ساتھ ڈیورنڈ لائن کے بارے میں کہا کہ طالبان حکام کے بیانات کا بین الاقوامی قوانین کے مطابق طے شدہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ واضح رہے کہ وزارت خارجہ کی آج کی پریس بریفنگ میں روس میں سابق پاکستانی سفیر "شفقت علی خان" بھی موجود تھے۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ شفقت علی خان پاکستان کی وزارت خارجہ کے نئے ترجمان مقرر کئے گئے ہیں۔