0
Thursday 2 Jan 2025 17:20

شہید قاسم سلیمانی کا قتل؛ خطے میں امریکی و صیہونی منصوبے کا پہلا قدم

شہید قاسم سلیمانی کا قتل؛ خطے میں امریکی و صیہونی منصوبے کا پہلا قدم
اسلام ٹائمز۔ آج دنیا بھر میں استقامتی محاذ کے فاتح کمانڈروں شہیدان جنرل "قاسم سلیمانی" و "ابو مهدی المهندس" کی 5ویں برسی منائی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے دنیا کے حریت پسند اور آزاد ضمیر رکھنے والی شخصیات و افراد اپنے اپنے تاثرات کا اظہار کر رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں عراقی پارلیمنٹ میں "ہادی العامری" کی قیادت میں بنے "الفتح الائنس" کے رکن "علی الفتلاوی" نے کہا کہ عراقی رضاکار دفاعی فورس "الحشد الشعبی" کے بانی و نائب سربراہ ابو مہدی المہندس اور سپاہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ، خطے کے مفاد کے خلاف اور اسرائیل کے نفع میں امریکی و صیہونی منصوبے کا پہلا قدم تھی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار عراقی ویب نیوز المعلومۃ کے ساتھ گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اور تمام مجاہدین، شہیدان قاسم سلیمانی و ابو مہدی المہندس کے مجرمانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں۔

علی الفتلاوی نے مزید کہا کہ دونوں سربراہان امریکہ اور صیہونیوں کی آنکھ میں کانٹے کی مانند تھے۔ ان کا قتل خطے  میں امریکی و صیہونی منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے پہلا قدم تھا۔ الفتح الائنس کے رہنماء نے کہا کہ امریکہ و اسرائیل کی جانب سے اس مجرمانہ فعل کا اعتراف، اس بات کی تائید کرتا ہے کہ یہ منصوبہ عالمی استکباری طاقتوں میں اتفاق سے تیار کیا گیا تھا جس کا مقصد عالم اسلام بالخصوص مغربی ایشیاء کے خلاف نئی سازش کو عملی جامہ پہنانے کے لئے بنیاد رکھنا تھا تا کہ صیہونی رژیم کے لئے راستہ صاف کیا جا سکے۔ تاہم خطے میں ایسا کوئی منصوبہ کامیاب نہیں ہو گا کیونکہ ہماری نوجوان نسل استقامتی محاذ کے ان عظیم کمانڈروں کے مکتب سے تربیت یافتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ و اسرائیل نہیں جانتے کہ یہ شہید کمانڈر، تمام مجاہدین کے لئے ایثار و قربانی کا مکتب ہیں۔ یاد رہے کہ 3 جنوری 2020ء کو بغداد ائیرپورٹ پر امریکی ہیلی کاپٹر نے حملہ کرتے ہوئے جنرل قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کو شہید کر دیا۔
خبر کا کوڈ : 1181972
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش