اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ میں بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف عوام کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا۔ سخت سردی کے باوجود رات کو بھی لوگ دھرنے میں بیٹھ گئے، گزشتہ روز وزیر اعلی کے معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ کے ساتھ مظاہرین کے مذاکرات بھی ناکام ہو گئے تھے۔ اتوار کے روز مقامی انتظامیہ نے گلگت سے پانچ میگاواٹ بجلی ہنزہ کو دینے کے فیصلے کا اعلان کیا تاہم گلگت کے عوام کی جانب سے اس فیصلے کو مسترد کیا گیا ہے اور گلگت میں دھرنا دینے کی دھمکی دی گئی ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ جب تک ہنگامی بنیادوں پر لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کیلئے ٹھوس اقدامات اور مستقل بنیادوں پر پاور منصوبوں پر کام شروع نہیں کیا جاتا دھرنا جاری رہے گا۔ دھرنے کے باعث پاک چین تجارت بھی رک گئی ہے اور تاجروں کی درجنوں مال بردار گاڑیاں بھی پھنس کر رہ گئی ہیں۔