اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر ترقی و نسواں دلشاد بانو سے علی آباد کی سول سوسائٹی کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی اور ہنزہ میں بجلی کے بحران اور حالیہ جاری دھرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ وفد نے صوبائی وزیر کے سامنے بجلی کی فراہمی کے حوالے سے مطالبات رکھ دیئے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ترقی و نسواں دلشاد بانو نے کہا کہ صوبائی حکومت باالخصوص وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ہنزہ میں بجلی کے درپیش مسائل کے بارے آگاہ ہیں اور پاور کے تمام منصوبوں کو فوری طور پر مکمل کرنے اور مستقبل میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے واضح گائیڈ لائن ڈیپارٹمنٹ کو جاری کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں امسال گلگت بلتستان کے کسی بھی ضلع میں تھرمل جنریٹرز چلانے کے لئے محدود اور قلیل بجٹ کی وجہ سے منظوری نہیں دی گئی جس کی وجہ سے موسم سرما کے اس سیزن میں تھرمل جنریٹرز چلانے کے لئے کوئی بجٹ مختص نہیں ہے اور اس دفعہ بجٹ کو پاور کے زیر التوا منصوبوں کی تکمیل پر فوکس کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت تمام اضلاع میں یکساں ترقی کے لئے بھر پور اقدامات اٹھا رہی ہے، ہنزہ میں سولر پاور پراجیکٹ دو میگاواٹ جلد مکمل ہوگا، انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان 8 جنوری کو گلگت آرہے ہیں، وہ ہنزہ میں بجلی مسئلے کو فوری حل کے لئے اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان نے گزشتہ ماہ ہنزہ کا تفصیلی دورہ کیا اور تمام عمائدین علاقہ اور ذمہ داران سے ملاقاتیں کیں اور مسائل کو حل کرنے کا یقین دلایا اور دورے کے موقع پر صحت اور تعلیم کے شعبوں میں فوری اصلاحات اور اقدامات کو بروئے کار لانے کے لئے متعلقہ محکموں کو احکامات بھی جاری کئے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ دھرنے میں پیپلزپارٹی اور نون لیگ کے ذمہ داران بھی ہیں وہ بھی اپنی پارٹی سطح پر ہنزہ کے لئے وفاقی حکومت سے خصوصی گرانٹ کے لئے بات چیت کریں، سب ملکر علاقے کی ترقی کے کام کریں گے تو مسائل حل ہونگے۔