0
Sunday 5 Jan 2025 22:54

کرم میں چند مقامات پر کرفیو لگانے کا فیصلہ ہوا ہے، بیرسٹر سیف

کرم میں چند مقامات پر کرفیو لگانے کا فیصلہ ہوا ہے، بیرسٹر سیف
اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ کرم میں شرپسندوں نے فائرنگ کر کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے۔ سکیورٹی کے پیش نظر چند مقامات پر کرفیو لگانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ شر پسندی دوبارہ سر نہ اٹھا سکے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مشیر اطلاعات نے کہا کہ کرم ایک بڑا علاقہ ہے جس میں تین تحصیلیں ہیں جن میں سے بعض علاقے سکیورٹی کے حوالے سے انتہائی حساس ہیں۔ اس لیے ان علاقوں میں کرفیو لگایا جا رہا ہے تاکہ مزید ایسا کوئی واقعہ نہ ہو۔ کرفیو میں وقفے وقفے سے نرمی بھی کی جائے گی اور اس کا دورانیہ بھی کم کیا جائے گا۔ کیا اس کرفیو سے دوائیوں اور کھانے پینے کی اشیا کی قلت تو نہیں ہو گی جیسا کے پہلے سامنے آیا تھا؟
 
اینکر کے اس سوال کے جواب میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ ٹل کی سڑک پچھلے تین ماہ سے بند ہے۔ کل بھی جو کانوائے جانا تھا وہ بھی خوراک، ادویات گیس راشن پہچانے کے لیے جا رہا تھا لیکن اب سڑک کی کلیئرنس نہیں ہے جب کلیرنس ملے گی تو ہی کانووائے آگے جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ادویات اور ضروری سامان ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی پہنچایا جا رہا ہے جبکہ بعض افراد پرائیویٹ طریقوں سے بھی سامان پہنچا رہے ہیں۔ بیرسٹر سیف کے مطابق ضلع کرم میں مزید چیک پوائنٹس بنائی جا رہی ہیں جبکہ ایف سی اور پولیس کی اضافی نفری لگائی جا رہی ہے تاکہ سکیورٹی مزید بہتر ہو اور کلیئرنس کے بعد نہ صرف خوراک اور ادویات کی ترسیل سڑک کے ذریعے ہو سکے گی بلکہ حالات کی بہتری کے بعد امید ہے کہ بتدریج اس کو آمدورفت کے لیے بھی کھول دیا جائے گا۔
 
ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کل کے واقعے کو ذاتی طور پر شرپسندی کا واقعہ سمجھ رہا ہوں۔ کرم کے تمام عوام امن چاہتے ہیں۔ کل جن افراد نے فائرنگ کی ان کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔انھوں نے کہا کہ امن معاہدہ فریقین کی باہمی رضامندی سے ہوا ہے جس میں حکومت نے ثالثی کی ہے۔ اور وہ معاہدہ آج بھی قائم ہے اور فریقین اس پر متقفق ہیں تاہم چند لوگ چاہتے ہیں کہ کرم میں امن قائم نہ ہو۔
خبر کا کوڈ : 1182588
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش