اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرم خیبر پختونخوا میں فریقین کے درمیان جرگہ کے ذریعے اتفاق پر پوری قوم نے سکھ کا سانس لیا اور اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز معاہدہ پر عملدرآمد کرائیں، بااختیار طبقات اپنی انا، ضِد کی بنیاد پر انسانی جانوں کو مشقِ سِتم نہ بنائیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ معاہدہ کی روح کے مطابق عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ بلوچستان کے حالات بھی خراب ترین ہیں۔ وفاقی، صوبائی حکومتیں اور قومی قیادت بلوچستان کے حالات کی بہتری، عوام کے اعتماد کی بحالی کے لیے بِلاتاخیر کردار ادا کریں۔ جماعتِ اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا ہدایت الرحمن کی دعوت پر بلوچستان کے قومی جرگہ کے اعلامیہ مطالبات پر پائیدار عملدرآمد سے بلوچستان میں حالات میں بہتری اور استحکام آسکتا ہے۔ حکومتیں اپنی عوام سے جنگ بند کریں اور قومی سلامتی کی جنگ میں عوام کا اعتماد بحال کریں۔
لیاقت بلوچ نے دیر پائین خیبر پختونخوا کے قائدین سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے تمام قومی سیاسی جمہوری قیادت کو اکٹھا ہونا ہوگا۔ سیاسی استحکام کے لیے سیاسی مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانا حکومت اور پی ٹی آئی کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ سیاست اصولوں کی بنیاد پر مضبوط اور بہتر ہو تو ملک میں سیاسی اور اقتصادی بحرانوں سے نجات مل سکتی ہے، سیاست کمزور ہو تو عدم استحکام کا راج رہے گا۔ بدلتے عالمی حالات کے تناظر میں پاکستان، ایران اور افغانستان میں تعلقات کا استحکام ناگزیر ہے۔ غزہ میں فلسطینیوں پر قیامت گزر رہی ہے، عالمِ اسلام عجیب و غریب بے حسی اور بزدلی کا شکار ہے، اب خطرات غزہ سے نکل کر شام، لبنان، یمن اور ایران تک پہنچ گئے ہیں، اِن خطرات سے پاکستان کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی۔ فلسطین، کشمیر اور عالمِ اسلام کے اتحاد کے لیے حکومتِ پاکستان کردار ادا کرے۔