اسلام ٹائمز۔ عوامی ورکرز پارٹی ملتان کے زیراہتمام شہدا کالونی ٹیکسٹائل ملز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن، ساوتھ پنجاب ورکرز فیڈریشن، عہد آرگنائزیشن کے رہنماوں سمیت مزدوروں، سیاسی کارکنوں، طلبہ، وکلا، رکشہ ڈرائیورز نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور اس موقع پر شہدا کالونی ٹیکسٹائل ملز زندہ آباد کے نعرے لگائے گئے۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت عوامی ورکرز پارٹی ملتان سرائیکی وسیب کے صدر فرحت عباس خان ایڈووکیٹ، کامریڈ یامین، مصور نقوی، دلاور عباس نقوی، پرویز اقبال بودلہ، رانا عبد الوحید، محمد نواز، نذیر احمد، کامریڈ نور خان، افتخار قریشی، غازی احمد حسن کھوکھر، نصرت لابر، اقصی ہاشمی، محسن بھٹہ، ندیم بٹ، توفیق شہزاد نے کی۔
اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو جنوری 1978ء کو کالونی ملز کے نہتے سینکڑوں مزدوروں پر گولیاں برسائی گئیں یہ واقعہ کسی طور پر بھی یکم مئی سے کم نہیں ہے، کیونکہ نہتے مزدور اپنے حقوق کے لئے احتجاج کر رہے تھے لیکن ان پر گولیاں چلائی گئیں جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ شہدائے ٹیکسٹائل ملز کالونی کے کسمپرسی میں زندگی بسر کرنے والوں کی مالی امداد کی جائے، حکومت اس سلسلے میں اعلی سطحی کمیشن بنائے جو اس واقعہ کی ازسرنو تحقیقات کرے اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ شدید مالی بحران کے دور میں محنت کشوں کو درپیش مسائل مہنگائی اور بے روزگاری سے نجات دلانے کے لئے آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں کی شرائط کو غریب عوام پر لاگو نہ کیا جائے، فوری طور پر بجلی، گیس اور ضروریات زندگی کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔