0
Friday 3 Jan 2025 16:14

شہید قاسم سلیمانی ملت ایران کے لیے ہمیشہ باقی رہنے والا نمونہ عمل ہیں، صدر پزیشکیان

شہید قاسم سلیمانی ملت ایران کے لیے ہمیشہ باقی رہنے والا نمونہ عمل ہیں، صدر پزیشکیان
اسلام ٹائمز۔ شہید قدس شہید قاسم سلیمانی کی پانچویں برسی کے موقع پر تہران میں عظیم الشان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ظالم کا دشمن اور مظلوم کا دوست ہونا شہید سلیمانی نے ہمیں دکھایا اور انہوں نے مظلوموں کے دفاع اور عوام کی خدمت کے لیے اپنی جان دے دی۔ انہوں نے اپنے خون سے ظالموں اور ستم گروں کو رسوا کیا، میں سردار سلیمانی کی عظمت بیان کرنے اور ان کا دفاع کرنے سے قاصر ہوں اور وہ اس سے بالاتر ہیں کہ ان کے رفقا شہید کے مقام و مرتبے کو بیان کر سکیں، میں نے انتہائی شرمندگی اور عاجزی کے ساتھ یہاں گفتگو کے لئے حاضر ہوا ہوں، کیونکہ ذمہ داری میرے کندھوں پر ہے اور مجھے پورے دل سے سردار سلیمانی پر فخر ہے، وہ ملک اور خطے میں مظلومین کے دفاع کے لیے سرگرم رہتے تھے چاہے مظلوم کا مذہب کچھ بھی ہو، وہ دن رات ایک کر دیتے تھے۔

صدر پزیشکیان نے شہید سلیمانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی سیاسی امور میں دخل نہیں دیتے تھے اور رہبر انقلاب کے مطیع تھے، انہوں نے کوشش کی کہ اسلامی معاشروں میں اتحاد و وحدت پیدا ہو، دشمن کا مقصد مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنا ہے، آج مسلمان آپس میں لڑ رہے ہیں اور دشمن ہمارے اختلافات سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے اور ہمیں اس منصوبے کو ناکام بنانا چاہیے، یہ کام ممکن ہے اور مشترکہ کوشش سے حاصل ہوگا، ہماری پوری کوشش ہے کہ معاشرے میں عدل و انصاف ہو اور دشمن کی اختلافات کے ذریعے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دینگے، ہم اس قابل ہیں کہ اپنے وژن کی بنیاد پر صنعت، سائنس، معیشت اور ٹیکنالوجی شعبوں میں آگے بڑھیں، شہید کا راستہ ملک میں  یکجہتی پیدا کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ان ہی باعزت شہدا کو اپنے لئے آئیڈیل قرار دینا چاہیے، صرف نعروں سے نہیں بلکہ اپنے طرز عمل سے ثابت کرنا چاہیے کہ ہم عوام کی خدمت کر رہے ہیں، جس طرح یہ شہید خادم تھے ہمیں بھی خدمت کرنی چاہیے، اگر ملک اور خطے کے کسی بھی انسان کو مدد کی ضرورت ہے اور ہم اس کی مدد نہیں کرتے تو ہم مسلمان نہیں ہیں اور اگر ہمارا یہ یقین ہو تو ہم ایک لمحے کے لیے بھی آرام سے نہیں بیٹھیں گے، انانیت کی وجہ سے اختلاف پیدا ہوتا ہے، سردار سلیمانی نے اپنے اندر انا ختم کی اور ایرانی قوم اور دنیا کے آزاد لوگوں کے دلوں میں مقام حاصل کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج اس محترم شخص کی شہادت کے پانچ سال بعد ہم ملک اور خطے میں شہید اور ان کے مشن کے لئے جوش و خروش کا مشاہدہ کر رہے ہیں، ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم ان پیاروں کے مشن کو پوری طاقت کے ساتھ جاری رکھیں گے، ہم ظلم کے خلاف کھڑے ہوں گے اور دنیا کی طرف مائل نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ میں ان شہداء کی عظمت اور خدمات کے بارے میں بات کرنے سے قاصر ہوں، لیکن میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہم حق کی راہ، مظلوموں کے دفاع کے علاوہ کچھ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہید سلیمانی اسلامی اتحاد کے لئے کوشاں تھے، دشمن تفرقہ پھیلانا چاہتا ہے، انقلاب کی مخالفت کے درپے ہے، یہ لوگ ملک کے لیے مسائل پیدا کر رہے ہیں، ان منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے اور یہ عوام کی مدد کے بغیر ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ فتح کی پہلی سیڑھی متحد ہوکر رہبر انقلاب کی ہدایات پر عمل کرنے اور عوامی خدمت کے لئے ہم آواز ہونا ہے، امید ہے کہ ہم ان شہیدوں کے حضور شرمندہ نہیں ہوں گے اور شہداء کے خون کو فراموش نہیں کرینگے اور ہمارا ملک متحد اور کامیاب رہیگا۔ انہوں نے کہا کہ میں شہید کے عظیم خاندان سے تعزیت کرتا ہوں، شہید سلیمانی کو محبوب رکھنے والے خدا کے حضور دعا گو ہیں کہ ہماری موت بھی ان جیسی ہو، وہ بستر مرگ پر اس دنیا سے نہیں گئے، بلکہ شہید نے دنیا پر ثابت کیا کہ امریکہ، اسرائیل اور یورپ کس قدر جھوٹے اور انسان دشمن ہیں، وہ کس حد تک انسانی حقوق کی پرواہ کرتے ہیں، اور آج بھی ہم دیکھتے ہیں کہ وہ خطے میں کیا کیا جرائم انجام دے رہے ہیں۔

آخر میں  کہا کہ ہم دشمنوں کے مقابلے میں کھڑے رہیں گے اور ان بزدلوں کی ناک رگڑ دینگے، جب ہم کرمان اور اس عظیم شہید کے مزار کو دیکھتے ہیں تو ہر طرف لوگوں کا جمع غفیر نظر آتا ہے، یہ ہم سب کے لئے قابل فخر ہے۔
خبر کا کوڈ : 1182121
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش