اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ کرم میں معاہدہ ہونے تک راستے نہیں کھولیں گے۔ بیرسٹر سیف نے پشاور پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کچھ روز سے کرم میں حالات خراب تھے جس کے بعد صوبائی حکومت نے کوششیں کیں، دونوں فریقین کے مابین فائر بندی کی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ جلدی مسئلہ حل ہو، دونوں فریقین کے ساتھ رابطہ ہے، آج بھی مذاکرات کئے ہیں، دونوں فریقین راضی نامہ پر متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ 130 سال پرانا مسئلہ ہے، وہاں کے عمائدین کے ساتھ مل بیٹھ کر اس مسئلے کا مستقل حل چاہتے ہیں، اس سلسلے میں عمائدین پر مشتمل گرینڈ جرگہ بنایا، پہلے ایک فریق نے وقت مانگا تھا اب دوسرے فریق نے دو دن کا وقت مانگا ہے کل 11 بجے وہ جرگہ میں بیٹھ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلحہ کی حوالگی کہ شرط کہ وجہ سے وقت لگا، پہلے دونوں فریق اسلحہ جمع اور بنکرز ختم کریں گے تاکہ پھر فائرنگ کا واقعہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کرم کو خالی کرکے وہاں دہشت گردوں کو آباد کرنے کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں، کرم کے راستے بند ہوتے تو لوگ پاک افغان باڈر کا راستہ استعمال کرتے تھے مگر اب وہ راستے بھی بند ہیں، امن و امان کا مسئلہ ہے مگر بد قسمتی سے اس کو مذہبی رنگ دیا جاتا ہے جس کہ وجہ سے حالات خراب ہو جاتے ہیں، اگر بگن میں اگر غیر مقامی افراد ملوث ہیں تو انکے خلاف کارروائی ہوگی، پہلے راضی نامہ ہو جائے اس کے بعد کاروائی کی جائے گی۔