مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ کرم کے حالات خراب ہیں مشکلات بڑھ رہی ہیں، راستے بند ہیں انسانی جانوں کے ضیاع کا مسئلہ ہے، ہم نے اپنا ملک گیر احتجاج پارچنار کے راستہ کھلوانے، زندگی معمول پر لانے کیلئے دیا ہے، کرم ایجنسی کا راستہ بند کرنا لاقانونیت و جنگی جرم ہے، 128 معصوم بجے پاراچنار میں ادویات نہ ملنے پر انتقال کر گئے ہیں، عوام کی نظریں پاراچنار میں قیام امن کے لیے افواج پاکستان پر ہے، دھرنے کے شرکاء سے اپیل ہے کہ وہ پرامن رہیں، وزیر اعظم شہباز شریف پنجاب کے نہیں بلکہ پورے ملک کے وزیر اعظم ہیں جب صوبائی حکومت ناکام ہو جاتی ہے تو وفاق کو اپنا کردار ادا کرنا ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمائش کے مرکزی دھرنے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ مختار امامی، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، رضی حیدر سمیت دیگر موجود تھے۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ ہم کراچی پولیس چیف کے شہرمیں جاری دھرنوں پر واضحتی بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، شہر بھر میں جہاں جہاں دھرنے ہیں وہاں ٹریفک جام نہیں، سازشی عناصر سوشل میڈیا کے ذریعے غلط اطلاعات پھیلاکر عوام کو مشتعل کررہے ہیں۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ وزیر اطلاعات پنجاب کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ عظمیٰ بخاری صاحبہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری پر تنقید سے پہلے شہباز شریف کو باور کروائیں وہ پاکستان کے وزیر اعظم ہے، ان کو پاراچنار کا جغرافیہ نہیں معلوم، سیکیورٹی ادارے ان کے زیر سایہ نہیں، مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت کیا صرف پنجاب کی حکومت ہے، پنجاب کی وزیر اطلاعات کے پاس شاید سرحد کے حوالے معلومات نہیں، وزیر اطلاعات شاید نہیں جانتی ہمارے دھرنوں میں نا اہل وزیر اعلیٰ و ترجمان کے خلاف تقریں ہو رہی ہیں، ماضی میں کوئٹہ سانحہ کے بعد ان ہی کی جماعت نے کہا تھا آپ کے دھرنے جائز ہیں، آج پاراچنار کے دھرنے غلط کیوں؟ اور عظمیٰ بخاری صاحبہ وزیر اعظم یاد دہانی کروائیں اور بتائیں وہ پاکستان کے وزیر اعظم ہے، پاکستانی عوام کی عزت آبرو اور جان مال کی تحفظ وزیر اعظم کی ذمہ داری ہے۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ دھرنوں سے ملکی نقصان ہوتا تو آج ملکی اسٹاک ایکسچینج کا انڈکس بڑھتا نہیں، پاراچنار کے موجودہ حالات وفاقی و صوبائی حکومتوں کی نا اہلی کی وجہ سے خراب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساتھ روز سے پر امن دھرنا جاری ہے اور جن جن شاہراہوں پر بیٹھے ہیں اس کا ایک حصہ عوام کی آمدورفت کے لئے کھلا رکھا گیا ہے، یہ دھرنے ضلع کرم کے روڈ کھلنے تک جاری رہیں گے، ہمارے کسی احتجاج میں سرکاری عمارتوں اور پبلک املاک کو نقصان نہیں پہنچایا گیا ہے، ہم پر امن ہیں ظلم کے خلاف ہیں، ہماری مائیں، بہنیں جوان مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں، تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں مختلف مذاہب و مسالک عمائدین کے بھی شکر گزار ہیں، ملک میں مشکلات دھرنوں سے نہیں حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں سے ہیں، ملک کا کوئی حصہ دہشتگردی سے محفوظ نہیں رہا، مظلوموں کو انصاف، مجرموں کو سزا ملنا بھی ملک میں خواب بنتا جارہا ہے۔