0
Monday 30 Dec 2024 21:37

ہم شام میں امن و استحکام اور ایک جامع حکومت کی تشکیل چاہتے ہیں، سید عباس عراقچی

ہم شام میں امن و استحکام اور ایک جامع حکومت کی تشکیل چاہتے ہیں، سید عباس عراقچی
اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے تہران میں سلطنت عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسعیدی کا استقبال کیا جبکہ دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی ملاقات و گفتگو کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق، اس دوران اپنے خطاب میں ایرانی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ علاقائی مسائل کے حوالے سے ہمارے عمان میں اپنے دوستوں کے ساتھ بہت گہرے تعلقات ہیں جبکہ اس ملاقات میں ہم نے فلسطین سے متعلق مسائل اور غاصب صیہونی رژیم کے جنگی جرائم سمیت اس جعلی رژیم کی جارحیت کے نتیجے میں شام کے مزید علاقوں پر قبضے اور شام کے بنیادی ڈھانچے پر وسیع حملوں کے بارے میں بھی تفصیلی مشورت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر متفق ہیں کہ غزہ میں حملے جلد از جلد ختم ہو جانے چاہئیں اور وہاں فوری جنگ بندی نافذ کی جانی چاہیئے نیز غزہ کو انسانی امداد کی فراہمی کے راستے بھی کھولے جانے چاہئیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے شامی حالات کے بارے مفصل گفتگو کی ہے اور ہم شام کی جغرافیائی سالمیت کی حفاظت، شام کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت، تمام نسلی گروہوں و مذاہب کے احترام اور ان سب کے حقوق کے تحفظ سمیت تمام نسلی گروہوں پر مشتمل ایک جامع حکومت کی تشکیل پر متفق ہیں۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ شام کے بارے ہمارا موقف؛ عمان سمیت خطے کے اکثر ممالک کے موقف کے ساتھ بہت زیادہ مشابہت رکھتا ہے اور ہم سب شام میں امن و استحکام اور ایک جامع حکومت کی تشکیل چاہتے ہیں کہ جس میں شامی معاشرے کے تمام طبقات و نسلی گروہ شامل ہوں اور یقیناً ہم شامی سرزمین پر غاصب صیہونی رژیم کے ناجائز قبضے کا بھی فی الفور خاتمہ چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے یمن میں وقوع پذیر ہونے والی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جبکہ ایران، یمنی سرزمین پر اسرائیل و امریکہ کے فوجی حملوں اور یمن کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یمنی جغرافیائی سالمیت و یمنی سرزمین کے اتحاد کے تحفظ پر زور دیتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہاں امن مذاکرات جلد ہی دوبارہ شروع ہو جائیں گے اور ہم ان تمام سازشوں کو روک سکیں گے جو یمن میں ایک دوسری خانہ جنگی شروع کروانے کے لئے بُنی جا رہی ہیں۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا عمانی وزیر خارجہ امریکہ کی جانب سے کوئی پیغام لائے ہیں، ایرانی وزیر خارجہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم عمانی دوستوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں تاہم وہ امریکہ کا کوئی پیغام نہیں لائے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت ہوئی تو تہران میں موجود سوئزرلینڈ کے سفارتخانے کے ذریعے امریکہ کے ساتھ پیغامات کا تبادلہ کیا جائے گا، تاہم ابھی تک یہ امر پیش نہیں آیا۔

-
خبر کا کوڈ : 1181461
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش