اسلام ٹائمز۔ امریکی شہر نیو اورلینز میں ہوئے حملے میں ملوث شخص کے بارے میں تفصیلات بھی سامنے آئی ہیں کہ وہ ایک وقت میں سوا لاکھ آمدنی رکھنے کے باوجود مالی مشکلات کا شکار تھا۔ نیو اورلینز کے مشہور بوربن اسٹریٹ پر پیش آنے والے خونی حملے میں ملوث شخص کی شناخت شمش الدین جبار کے طور پر ہوئی ہے۔ شمش الدین جبار 42 سالہ امریکی شہری اور ہیوسٹن، ٹیکساس کا رہائشی تھا۔ شمش الدین جبار ہیوسٹن ٹیکساس میں مقیم تھا اور امریکی فوج میں بطور آئی ٹی اسپیشلسٹ خدمات انجام دے چکا تھا۔ یہ 2009ء سے 2010ء کے دوران افغانستان میں تعینات رہا۔ 2015ء سے 2020ء تک وہ آرمی ریزرو کا بھی حصہ رہا۔ جبار نے جارجیا اسٹیٹ یونیورسٹی سے 2017ء میں کمپیوٹر انفارمیشن سسٹمز میں بی بی اے مکمل کیا۔ وہ ایک وقت میں ڈیلوئٹ میں کام کرتا تھا، جہاں اس کی سالانہ آمدنی تقریباً ایک لاکھ 25 ہزار ڈالر تھی، تاہم عدالتی دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ مالی مشکلات کا شکار تھا اور اس پر 40 ہزار ڈالر سے زائد کریڈٹ کارڈ کا قرض تھا۔
شمش الدین جبار کی تین شادیاں ہوئیں، جن میں سے تیسری شادی 2022ء میں طلاق پر ختم ہوئی۔ عدالتی ریکارڈز کے مطابق وہ اپنی سابقہ بیویوں کے ساتھ مالی مسائل اور بچوں کی کفالت جیسے معاملات میں الجھا رہا۔ ایف بی آئی کے مطابق یہ واقعہ "دہشت گردی کا عمل" ہے۔ حملے میں استعمال ہونے والے ٹرک سے ہتھیار اور ممکنہ آئی ای ڈیز برآمد کی گئیں۔ واقعے کی جگہ سے داعش کا جھنڈا بھی ملا جبکہ جبار نے حملے سے چند گھنٹے قبل سوشل میڈیا پر ویڈیوز پوسٹ کیں، جن میں اپنی نیت کا اظہار کیا۔ ایف بی آئی اور ہوم لینڈ سکیورٹی حکام دیگر ممکنہ ملوث افراد کی تلاش کر رہے ہیں۔ لوئزیانا کے اٹارنی جنرل کے مطابق حملے میں دیگر افراد کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، خاص طور پر آئی ای ڈیز کے مقام اور وقت کے حوالے سے۔