0
Sunday 29 Dec 2024 20:05

بھارتی ریاست اترپردیش میں 40 سال پرانا مدرسہ منہدم کیا گیا

بھارتی ریاست اترپردیش میں 40 سال پرانا مدرسہ منہدم کیا گیا
اسلام ٹائمز۔ اترپردیش میں یوگی حکومت مسلمانوں سے متعلق مساجد، مدارس اور درگاہوں کے خلاف غیر قانونی قبضہ کے حوالے سے مسلسل بلڈوزر کارروائی کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ آف انڈیا کی واضح ہدایات کے باوجود یوگی حکومت انہدامی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ تازہ معاملہ اترپردیش کے سیتا پور ضلع کا ہے جہاں یوپی انتظامیہ نے ایک چالیس سال قدیم مدرسہ کو مسمار کر دیا اور غیر قانونی قبضہ کا الزام عائد کیا گیا۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ مدرسہ سرکاری زمین پر غیر قانونی طور سے چل رہا تھا۔

رپورٹ کے مطابق انتظامیہ نے باکھوا گاؤں میں ایک 40 سال پرانے مدرسے کو منہدم کر دیا۔ مدرسہ کا نام مدرسہ اسلامیہ انوار العلوم تھا اور یہ مدرسہ گزشتہ 40 سال قبل دو رہائشیوں وسیم اور سمیع الدین نے تعمیر کیا تھا۔ حکام کے مطابق مدرسہ کو سرکاری زمین پر غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ زمین  کھلیان کی زمین تھی اور  مدرسہ کا کوئی رجسٹریشن یا سرکاری شناخت نہیں تھی۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مدرسہ کی تعمیر کے بارے میں کئی سالوں سے اعلیٰ حکام سے شکایتیں کی جا رہی تھیں۔ 2018ء میں تحصیل عدالت نے مدرسے کو  ہٹا نے کا حکم دیا لیکن اس وقت کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

حکام نے بتایا کہ ایک تحقیقاتی ٹیم  کی رپورٹ کے بعد مدرسہ کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مدرسہ سرکاری زمین پر بنایا گیا ہے۔ ایس ڈی ایم شیکھا شکلا نے انہدام کے احکامات جاری کئے تھے۔ شکلا نے کہا کہ  سرکاری اراضی پر ناجائز تجاوزات کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہم مستقبل میں بھی ایسی ہی سخت کارروائیاں کریں گے۔ مدرسہ کے بانیوں اور منتظمین میں سے ایک وسیم نے انہدام پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مدرسہ 40 سال سے یہاں لوگوں کی خدمت کر رہا ہے۔ حکومت کی اچانک کارروائی غیر منصفانہ اور غیر مناسب ہے، خاص طور پر جب ہمیں کوئی متبادل فراہم نہیں کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1181231
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش