اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر میں بھاری برفباری کی وجہ سے پروازوں اور ٹرین خدمات میں خلل پڑا اور سڑکیں بند ہوگئیں۔ ان مشکلات کے درمیان کشمیری عوام نے سخاوت اور مہمان نوازی کی مثال پیش کرتے ہوئے اپنے گھروں اور مساجد میں مسافروں کو پناہ دینے کے ساتھ کھانا اور پانی فراہم کیا۔ میرواعظ عمر فاروق نے اس مشکل وقت میں پناہ اور مدد فراہم کرنے کے لئے کشمیری کمیونٹی کی کوششوں کو سراہا۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے وادی کے لوگوں کی طرف سے دکھائے گئے مہمان نوازی کے جذبے کی تعریف کی۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ بھاری برف باری کے درمیان کشمیریوں کو اپنی مساجد اور گھروں کو پھنسے ہوئے سیاحوں کے لئے کھولتے ہوئے دیکھ کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ گرمجوشی اور انسانیت کا یہ مظاہرہ ہماری مہمان نوازی اور بوقت ضرورت مدد کی دیرینہ روایت کی عکاسی کرتا ہے۔
بھاری برف باری کی وجہ سے پوری وادی میں جہاں معمولات زندگی درہم برہم ہوگئے اور عوام کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑا وہیں بہت سے سیاح بھی ان مشکل صورتحال میں پھنس گئے۔ بھاری برف جمع ہونے کی وجہ سے اسٹریٹجک سرینگر جموں شاہراہ بند ہوگئی، راستے میں متعدد گاڑیاں پھنس گئی، نیز پروازوں کے منسوخ ہونے کی وجہ سے بھی سیاح پھنسے رہ گئے۔ ایسے حالات میں مقامی لوگوں نے ان سیاحوں کی ہر طرح سے مدد کی۔ موسم کی پہلی برف باری جنوبی اور وسطی کشمیر کے علاقوں بشمول گرمائی دارالحکومت سرینگر میں ہوئی جبکہ جنوبی کشمیر کے اضلاع میں جمعہ کی رات سے ہفتہ کی صبح تک کافی برف باری ہوئی۔ اہم شاہراہوں سے برف ہٹانے کی کوششیں جاری ہیں کیونکہ حکام سڑکوں سے رابطہ بحال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔