0
Sunday 29 Dec 2024 17:02

شام میں انتخابات میں 4 سال لگ سکتے ہیں، ابو محمد الجولانی

شام میں انتخابات میں 4 سال لگ سکتے ہیں، ابو محمد الجولانی
اسلام ٹائمز۔ دمشق پر قابض ٹولے کے سرغنہ "ابو محمد الجولانی" نے کہا کہ شام کی آزادی اگلے 50 سالوں کے لیے خطے، خلیج فارس اور دمشق کی سلامتی کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر کے انتخاب سے قبل بہت سارے سیاسی مراحل درپیش ہوں گے۔ ہو سکتا ہے کہ قانون میں ترمیم و درستگی کو 3 سال لگ جائیں۔ ہم ایک ایسے قانون کی تلاش میں ہیں جو ایک لمبے عرصے کے لئے کارآمد ہو۔ یہ کام سخت اور طولانی ہے۔ جس کے بعد شاید شام میں انتخابات کے انعقاد کو 4 سال لگ جائیں۔ ابو محمد الجولانی نے ان خیالات کا اظہار العربیہ کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں کیا۔ اس انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی پُرامن الیکشن کے لئے جامع مردم شماری کی ضرورت ہوتی ہے۔ تحریر الشام کے مستقبل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہئیۃ تحریر الشام آئندہ آنے والے زمانے میں ختم کر دی جائے گی۔ ابو محمد الجولانی نے کہا کہ شام کے حوالے سے سعودی عرب کے تازہ ترین بیانات مثبت تھے۔ شام کے مستقبل میں سعودی عرب کا اہم کردار ہو گا۔

ابو محمد الجولانی نے اسلامی جمہوریہ ایران پر علاقائی معاملات میں مداخلت کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران خطے میں مداخلت کے حوالے سے اپنے کردار کو تبدیل کرے گا۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ ایران اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے۔ ایک وسیع بلاک خطے میں ایران کا مثبت کردار چاہتا ہے۔ شام میں باغیوں کے ٹولے کے سربراہ نے کہا کہ ہم سب کے ساتھ مناسب تعلقات برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ماضی میں لگے ہوئے زخموں کے باوجود ہم نے ایرانی ہیڈکوارٹرز کے ساتھ تعاون کیا۔ ہمیں ایران سے مثبت بیانات کی توقع تھی۔ ایران کو شامی عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے تھا۔ ابو محمد الجولانی نے کہا کہ روس دنیا کا دوسرا طاقتور ترین ملک ہے۔ شام کے روس کے ساتھ اسٹریٹجک مفادات ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ روس، شام سے اس طرح جائے جو اس کے شایان شان نہ ہو۔ امریکہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ شام سے پابندیاں ہٹائیں گے۔ ہم نئی امریکی انتظامیہ سے چاہتے ہیں کہ وہ اپنی پُرانی پالیسیوں کو نہ دہرائے۔

کُردوں کے بارے میں ابو محمد الجولانی نے کہا کہ اس وقت شمال مشرقی شام کے بحران کے حل کے لئے سیرین ڈیموکریٹک فورس (قسد) کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔ شام کو کسی وجہ سے بھی تقسیم یا فیڈرل نظام میں نہیں ڈھلنا چاہئے۔ ہم اس بات کی اجازت بھی نہیں دیں گے کہ PKK ہماری سرزمین سے کسی دوسرے ملک پر حملے کرے۔ کُرد، شام کا جزو لا ینفک ہیں۔ شام کی وزارت دفاع کُرد فورسز کو اپنے ساتھ ضم کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 1181205
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش