0
Friday 3 Jan 2025 11:35

شہلا رضا کے بیان پر بہت دکھ ہوا، سید علی رضوی

شہلا رضا کے بیان پر بہت دکھ ہوا، سید علی رضوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی صدر سید علی رضوی نے پیپلز پارٹی کی رہنماء و سندھ اسمبلی کی ڈپٹی سپیکر سیدہ شہلا رضا کے اس بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاراچنار کی صورتحال پر کراچی میں دیئے گئے دھرنے میں گلگتی، بلتی اور ہزارہ کے لوگ شریک تھے، مقامی لوگوں نے دھرنے میں شرکت سے معذرت کر لی، دھرنے میں بیٹھے افراد نے شرپسندی کی، ایمبولنس جلا دی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ اپنے ایک بیان میں سید علی رضوی نے کہا کہ میری بہن شہلا رضا صاحبہ سے میرا ایک سوال ہے کہ وہ بتائیں کہ دھرنے میں مقامی لوگ شریک نہیں تھے تو سید شہنشاہ نقوی، سید حسن ظفر نقوی اور سید اسد نقوی کا تعلق گلگت بلتستان کے کس علاقے سے ہے۔؟
 
ان کا کہنا تھا کہ سیدہ ہونے کے ناطے انہیں قومی کاز کیلئے دیئے گئے دھرنے کو غلط رنگ دینا زیب نہیں دیتا، میری بہن اقتدار ملنے پر اپنے اسلاف کی تعلیمات کا پاس بھی نہیں رکھ رہی ہیں، جس پر دکھ ہی ہوتا ہے، آپ جب جب گلگت بلتستان تشریف لائی تھیں، ہمارے لوگوں نے آپ کا استقبال پھولوں کے ساتھ کیا تھا، مگر آج آپ نے یہ کیا کہہ دیا۔ آپ نے کہا کہ گلگتی بلتی اور ہزارہ کے لوگ شرپسند ہیں، آپ سے کم از کم یہ توقع تو نہیں تھی کہ آپ اندھا دھند بیان داغ دیں گی۔ فائرنگ اور شیلنگ کے بعد آپ لوگ ہمیں شرپسند بھی کہنے لگے، جس پر بہت دل دکھا، خیر ہم معاملہ اللہ کی عدالت میں رکھتے ہیں، خدا ہی فیصلہ کرے گا کہ شرپسندی کس نے کی ہے اور خدا کی خوشنودی کس نے حاصل کی ہے۔
 
سید علی رضوی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا کوئی اور شخص من گھرٹ بات کرتا تو ہمیں کوئی افسوس نہ ہوتا، مگر من گھرٹ الزامات لگانے کیلئے پیپلز پارٹی نے ایک سیدہ کا انتخاب کیا، جس پر دلی افسوس ہوا، لیکن سیدہ شہلا رضا سے یہی کہنا چاہتے ہیں کہ الزامات کے باوجود آپ گلگت بلتستان آئیں، ہم آپکے اوپر آنسو گیس کی شیلنگ نہیں کریں گے اور آپ کو شرپسند بھی نہیں کہیں گے۔ یہ ہماری روایات اور آداب کا تقاضا نہیں ہے کہ ہم اپنے مہمان کو برا بھلا کہیں اور ان پر الزامات کی بوچھاڑ کر دیں۔
خبر کا کوڈ : 1182095
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش