اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیراعظم کے مشیر برائے انسانی حقوق "زیدان خلف العطوانی" نے کہا کہ بری یا بحری راستہ نہ ہونے کی وجہ سے غزہ و لبنان بھیجی جانے والی امداد بند ہو چکی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار عراق نیوز ایجنسی
واع سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر زیدان خلف العطوانی نے کہا کہ ہم شام کے راستے سے انسانی امداد غزہ و لبنان روانہ کرتے تھے کہ جو اب زمینی و فضائی راستہ نہ ہونے کی وجہ سے بند ہو گئی ہے۔ انہوں نے لبنان میں مقدس مقامات کی جانب سے جانے والی مدد کی جانب اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ جلد حالات ٹھیک ہوں تاکہ مذکورہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں بھیجی جائیں۔ تاہم ابھی تک اس سلسلے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ عراقی حکومت ہزاروں ٹن ادویات و خوراک غزہ اور لبنان بھیج چکی ہے۔ زیدان خلف العطوانی نے کہا کہ شام میں لبنانی مہاجرین میں اضافے کی وجہ سے عراق مجموعی طور پر 250 ہزار ٹن گندم میں سے 30 ہزار ٹن دمشق کو بھیج چکا ہے تاہم اسد حکومت کے خاتمے اور بارڈر بند ہونے کی وجہ سے یہ سلسلہ رُک گیا۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ عراق نے شام کے حالات خراب ہونے سے قبل وہاں لبنانی مہاجرین کی مدد کے لئے کئی مراکز بھی کھولے تھے۔ اُن میں سب سے وسیع اور مہم ترین مرکز ضریح حضرت زینب سلام الله علیها تھا۔