اسلام ٹائمز۔ دہلی میں اسمبلی انتخابات کے اعلان سے قبل سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں کیجریوال نے متعدد سوالات اٹھائے ہیں، خاص طور پر یہ پوچھا ہے کہ کیا آر ایس ایس دہلی میں بی جے پی کے لئے ووٹ مانگے گی۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ میڈیا میں ایسی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ آر ایس ایس دہلی میں بی جے پی کے حق میں ووٹ مانگنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا آر ایس ایس بی جے پی کی جانب سے کئے گئے غلط اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔
اروند کیجریوال نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے لیڈر کھلے عام ووٹ خرید رہے ہیں اور غریب، دلت، جھگیوں میں رہنے والوں اور بہار و یوپی سے آنے والے لوگوں کے ووٹ کاٹنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو کئی برسوں سے دہلی میں مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل ہندوستانی جمہوریت کے لئے نقصان دہ ہے۔ قبل ازیں عام آدمی پارٹی کی ترجمان پرینکا ککڑ نے پیر کے روز بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ شاہدرہ اسمبلی حلقے میں بی جے پی کے رہنما وشال بھاردواج نے ووٹرز کے نام ہٹانے کی کوشش کی ہے۔ اسی دوران بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ پرویش ورما پر نئی دہلی اسمبلی حلقے میں ووٹ کے بدلے پیسے تقسیم کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔
دوسری جانب دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے وزیر اعلیٰ پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ آتشی کو عارضی وزی اعظم قرار دیتے ہوئے ان کا توہین آمیز ذکر کیا۔ آتشی نے بھی جوابی خط میں سکسینہ کو دہلی کی فلاح کے بجائے سیاست کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ اروند کیجریوال نے مزید دعویٰ کیا کہ بی جے پی دہلی کی ووٹر لسٹ میں گڑبڑ کر رہی ہے، دہلی میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا جلد اعلان متوقع ہے۔