اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہائی سپیڈ انٹرنیٹ نوجوانوں کا حق ہے، اب موٹرویز انفراسٹرکچر نہیں رہے، اب براڈ بینڈ انٹرنیٹ انفراسٹرکچر ہے۔ اب نوجوانوں کو اپنا حق حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کرنا ہوگی۔ آئی بی اے (انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن ) سکھر کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کامیاب ہونے والے، ڈگری حاصل کرنے والے طلبہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ فخر کے ساتھ کہہ رہا ہوں شہید بینظیر بھٹو نے سکھر آئی بی اے کی بنیاد رکھی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ آئی بی اے سکھر قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک تعلیمی ادارہ بن کر ابھرا۔ ہم دنیا بھر کی تعلیمی رینکنگ میں اپنی پوزیشن بنارہے ہیں۔ اس تعلیمی ادارے میں سری لنکا کے طلبہ بھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ کوئی آپ سے سب کچھ چھین سکتا ہے لیکن آپکی تعلیم نہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو نے آمروں کے سامنے مزاحمت کی، جمہوریت کسی نے تحفے میں نہیں دی، سارے بندوقوں والوں کو ہم نے شکست دی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جو بزرگ بیٹھا ہے اسے سمجھائیں گے، پرانا نوکیا موبائل استعمال کرنے والوں کو نوجوانوں کے حق کا کیا پتا۔؟ اسلام آباد میں پرانے بزرگ کو واٹس ایپ، نیٹ فلکس، گیمنگ کا کیا پتا۔؟ ہمیں ان سے اپنا حق چھیننا ہے۔ جمہوری اور پُرامن طریقے سے ڈیجیٹل بل آف رائٹس کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی، نوجوانوں کو اپنا ڈیجیٹل بل آف رائٹس چاہیے تو مجھے تجاویز دیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسی ٹوٹے، پھوٹے نظام میں رہ کر جدوجہد کر کے نوجوانوں کو حق دلوائیں گے۔ دنیا میں سب سے پہلا کمپیوٹر وائرس لاہور کے دو بچوں نے بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے موسمیاتی تبدیلی کے خطرے کو سمجھنا اور مقابلہ کرنا ہے، افسوس وفاقی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے کوئی پلاننگ نہیں۔ 70 سال کے بابو بیٹھ کر بجٹ پاس کرواتے ہیں، دنیا میں 10 ممالک ماحولیاتی تبدیلی کے خطرے میں ہیں، ان میں پاکستان بھی شامل ہے، ہم ان ممالک میں شامل ہیں جو ڈوب جائیں گے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ خطرے سے نمٹنے کے لیے پورے بجٹ کو پھاڑ کر نیا بجٹ بنانا پڑے گا، 70 سال کے بابو بیٹھ کر بجٹ بناتے ہیں، ان سے بھی زیادہ بزرگ سیاست دان شور مچا کر بجٹ منظور کراتے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک نے اپنی انڈسٹری چلانے کے لیے دنیا کا ماحول خراب کیا۔