0
Thursday 2 Jan 2025 22:01
علامہ مختار امامی کا مرتضیٰ وہاب کی پریس کانفرنس پر ردعمل

شہید بھٹو کی جماعت اسٹبلشمنٹ کی زبان بولے لمحہ فکریہ ہے، ایم ڈبلیو ایم

شہید بھٹو کی جماعت اسٹبلشمنٹ کی زبان بولے لمحہ فکریہ ہے، ایم ڈبلیو ایم
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ترجمان علامہ مختار امامی کا کہنا ہے کہ پُرامن پاراچنار احتجاجی دھرنوں پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہیں۔ علامہ مختار امامی نے پیپلز پارٹی کے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی قیادت مرتضیٰ وہاب کے مسلسل عوام مخالف بیانات کا نوٹس لے، مرتضیٰ وہاب شہر سے ایک کونسلر کی سیٹ نہیں جیت سکتے۔ انہوں نے کہا کہ نمائش دھرنے کے 7ویں روز پیپلز پارٹی کے حکومتی وفد نے ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کی اور ہمارے پُرامن احتجاجی دھرنوں کو مثالی قرار دیا، پورے شہر میں دھرنے ایک جانب رہے، ٹریفک اور کاروبار سمیت زندگی معمول پر رہی۔ انہوں نے کہا پاراچنار کا مسئلہ پشاور میں حل ہوگا تو کشمیر اور غزہ کے مسئلے کہاں حل ہونگے، پاراچنار دہشتگردی، راستوں کی بندش انسانی المیہ اختیار کرتا جا رہا تھا، وفاقی و صوبائی حکومت اور ریاستی اداروں کی جانب سے پاراچنار کے راستوں کی بندش اور دہشتگردوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر ملک گیر احتجاج کیا، احتجاج کرنا ہمارا قونی و آئینی حق ہے۔

علامہ مختار امامی نے کہا کہ آصف علی زرداری بحیثیت صدر مملکت ذمہ دار ہیں کہ کرم کا مسئلہ میں کردار ادا کرتے، پیپلز پارٹی کی یہ سیاست اور زبان نہیں، مرتضیٰ وہاب کے منہ میں جس کی زبان ہے، قوم کو اچھی طرح پتہ ہے، ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو شہید کی جماعت آج اسٹبلشمنٹ کی زبان بولے، یہ لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک گیر دھرنوں میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈہ پور کی نااہلی پر استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب امریکا، برطانیہ، جرمنی کے وزراء خارجہ کو خط لکھیں کہ وہاں احتجاج کیوں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی ایماء پر شرکاء دھرنے پر گولیاں برسائیں گئیں، پولیس کی فائرنگ سے ملیر 15 پر ایک نوجوان سید شبیہ حیدر زیدی شہید ہوگیا اور درجنوں کے قریب زخمی ہوئے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ میئر کراچی پولیس کی فائرنگ سے شہید ہونے والے سید شبیہ حیدر زیدی کے قتل کی مذمت کریں، سندھ حکومت کے ایماء پر گولیوں سے درجنوں پُرامن شرکاء زخمی ہوئے، جس کے مقدمات حکومتِ سندھ کے خلاف کٹوائے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 1182009
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش