اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اقوام متحدہ سے تنازعہ کشمیر پر فیصلہ کن اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلے کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر میں اپنے بیانات میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کے بحران پر خاموش تماشائی بنے رہنے پر عالمی ادارے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔حریت رہنمائوں نے سات دہائیوں سے زائد غیر ملکی فوجی قبضے کے تباہ کن اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ 10لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو دنیا کے سب سے زیادہ فوجی جمائو والے علاقے میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے اور بھارتی فورسز کشمیریوں کی زندگیوں اور آزادیوں کو تباہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اقوام متحدہ کی مسلسل بے عملی سے کشمیریوں پر مزید مظالم ڈھانے کے لئے بھارت کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے مظلوم عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھا کر اپنی ساکھ کو بچائے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اقوام متحدہ کے اقدامات سے قبل کشمیریوں کو مزید کتنی دہائیوں تک مظالم برداشت کرنا پڑیں گے؟ حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔ بیان میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت کے ظالمانہ اقدامات کو عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کرے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک جنوبی ایشیا میں امن ایک خواب ہی رہے گا۔ حریت قیادت نے کہا کہ اقوام متحدہ کو کشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کر کے یہ ثابت کرنا چاہیے کہ وہ ایک بے کار ادارہ نہیں ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کا احتساب کرے اور کشمیریوں کو مزید مظالم سے بچائے۔