اسلام ٹائمز۔ مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے لاہور پریس کلب کے باہر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور ریاستی ادارے بتائیں پارا چنار کے بچوں بوڑھوں یا خواتین کا قصور کیا تھا؟ گزشتہ چالیس سال میں ملت جعفریہ نے پاکستان کے ہر علاقے سے جنازے اٹھائے، تھکے نہیں۔ ہم موت کو شہادت بناتے ہیں۔ پاراچنار میں کربلا دکھائی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راستے نہ کھولے گئے تو ہم لانگ مارچ لے کر پارا چنار جانے کا اعلان کریں گے۔ ان کا کہنا تھا ہم تو کرم کے شہریوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ بتائیں دہشت گرد تکفیری گروپ کس کیخلاف اعلانات کر رہے ہیں، جن کے یہ پروردہ ہیں، انہیں کی زبان بول رہے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ریاستی اداروں میں موجود جنرل ضیاءالحق کے ساتھی پاراچنار میں دہشتگردوں کی معاونت کر رہے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا پاراچنار میں ادویات کی دستیابی بارے بیان حقائق کے منافی ہے۔ خوراک اور ادویات وہاں موجود سکیورٹی اہلکاروں اور دہشتگردوں کو تو میسر ہیں، پاراچنار کے عوام کو نہیں۔ لگتا ہے عوا م کو کیڑے مکوڑے سمجھا جا رہا ہے۔ اور خیبر پختونخواہ حکومت راستے کھلوانے کیلئے ہتھیار جمع کروانے کی شرط پر بلیک میل کر رہی ہے۔ بیرسٹر سیف دنیا کا جھوٹ میڈیا کے سامنے بیان کرکے اپنی عاقبت خراب کر رہا ہے، اس شخص میں انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں۔ دھرنے سے مولانا احمد اقبال رضوی، مولانا حسن رضا قمی، مولانا حافظ کاظم رضا نقوی، صغیر عباس ورک، مولانا حسن رضا ہمدانی، قاسم علی قاسم اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔