0
Monday 4 Nov 2024 21:52

عسکریت پسندوں کے حملوں کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کریں، عمر عبداللہ

عسکریت پسندوں کے حملوں کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کریں، عمر عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے اتوار کو سرینگر کے ہفتہ وار بازار میں گرینیڈ حملے کی مذمت کی اور کہا کہ بھارتی فورسز کو عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافے کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیئے۔ قابل ذکر ہے کہ عمر عبداللہ کے وزیراعلٰی بننے کے بعد جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے یہ ردعمل اتوار کو سرینگر میں ٹورسٹ ریسپشن سینٹر (ٹی آر سی) کے قریب گرینیڈ حملے کے فوراً بعد دیا۔ دستی بم حملے میں 10 سے زائد شہری زخمی ہوئے۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹی آر سی کے قریب سی آر پی ایف بنکر کی طرف ایک گرینیڈ پھینکا گیا، لیکن وہ ہدف سے چوک گیا۔ عمر عبداللہ نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے وادی کے کچھ حصوں میں حملوں اور انکاؤنٹر کی خبریں سرخیوں میں ہیں۔ آج کی خبر سرینگر کے ’سنڈے مارکیٹ‘ میں بے گناہ دکانداروں پر گرینیڈ حملے کی ہے۔ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا انتہائی پریشان کن ہے، سکیورٹی کے افسران کو چاہیئے کہ وہ حملوں کی اس لہر کو جلد از جلد روکنے کی ہر ممکن کوشش کرے، تاکہ لوگ بلا خوف اپنی زندگی گزار سکیں۔

عمر عبداللہ نے اکتوبر میں مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پہلے وزیراعلٰی کے طور پر حلف لیا تھا۔ اس کے بعد سے ریاست میں عسکریت پسندوں کے حملوں اور انکاؤنٹر میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔ صرف اکتوبر میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں 18 لوگ ہلاک ہوئے۔ ہفتہ 2 نومبر کو سرینگر شہر اور اننت ناگ ضلع میں الگ الگ انکاؤنٹر میں تین عسکریت پسند مارے گئے۔ ساتھ ہی بانڈی پورہ ضلع میں بھی تلاشی مہم چلائی جارہی ہے۔ اس سے قبل وسطی کشمیر کے بڈگام میں عسکریت پسندوں کے ٹارگٹڈ حملے میں دو غیر مقامی کارکن زخمی ہوئے تھے۔نیشنل کانفرنس کو جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اچانک اضافے کے پیچھے سازش کا خدشہ ہے۔ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کو کہا تھا کہ ان حملوں کے پیچھے حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1170680
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش