0
Friday 1 Nov 2024 18:26

نوجوانوں میں آن لائن جوے کا بڑھتا رجحان قابل تشویش ہے، میرواعظ کشمیر

نوجوانوں میں آن لائن جوے کا بڑھتا رجحان قابل تشویش ہے، میرواعظ کشمیر
اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے کشمیر کی نوجوان نسل میں کھیلوں خصوصاً کرکٹ کی آڑ میں یعنی آن لائن جوا کے بڑھتے ہوئے رحجان پر شدید فکر و تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا یہ بات حد درجہ افسوسناک ہے کہ ہمارا سماج جو پہلے ہی منشیات کی تباہ کن لت میں مبتلا ہوچکا ہے اب ایک اور وباء نے نوجوانوں میں آن لائن جوے کی صورت میں یہاں جڑ پکڑ لی ہے۔ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ ہمارے نوجوان پیسے کے لالچ میں ان ایپسس خصوصاً ڈریم 11 اور مائی الیون وغیرہ میں پیسہ لگا کر اپنا مستقبل تباہ کررہے ہیں اور حد یہ ہے کہ کچھ خاندانوں کو اپنے گھروں کو بیچنے پر مجبور ہونا پڑا ہے اور کچھ اپنے عزیزوں کی جانب سے اٹھائے گئے قرضوں کے بوجھ تلے دب گئے ہیں۔ میرواعظ میرواعظ عمر فاروق نے کئی نوجوانوں کی مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے نوجوانوں نے اس جال میں پھنس کر لاکھوں روپے گنوا دیئے ہیں۔

میرواعظ عمر فاروق نے قرآن کریم اور احادیث مبارکہ کی روشنی میں واضح کیا کہ اسلام میں شراب اور جوے جیسی لعنت کو قطعاً حرام قرار دیا گیا ہے اور یہ نہ صرف ہماری زندگیوں کو تباہ کرتا ہے بلکہ ہماری روحانی اور اخلاقی قدروں کو بھی پامال کرتا ہے اور اس طرح ہمارے سماج اور معاشرے کا تانا بانا تیزی سے بکھر رہا ہے۔ میرواعظ کشمیر نے کہا کہ کشمیر میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح چالیس فیصد سے تجاوز کرگئی ہے اور بہت سے لوگ مایوسی کی صورت میں اور نوکریاں نہ ملنے کے باعث آن لائن جوے جیسا خطرناک راستہ اختیار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے محفوظ مستقبل کے لئے بہترین مواقع کی ضرورت ہے نہ کہ ایسے راستے جو ان کے مالی حالت کے ساتھ ساتھ ان کے مستقبل کا بھی بربادی کا باعث بن سکیں۔

مولوی محمد عمر فاروق نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ان اپیس پر پابندی عائد کردے جبکہ تلنگانہ، آسام، اڈیسہ، آندھرا پردیش، سکم اور ناگالینڈ جیسی ریاستوں نے پہلے ہی ان جوے کی اپیس پر پابندی عائد کردی ہے کیونکہ اس اقدام کے ذریعے ہی ہم اپنے نوجوان نسل اور معاشرے کو مزید تباہی سے بچا سکتے ہیں۔ اس دوران میرواعظ عمر فاروق نے علماء، ائمہ مساجد اور والدین پر زور دیا کہ وہ اس نازک صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے اس کے انسداد اور نوجوانوں کے محفوظ مستقبل کے لئے آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین کو چاہیئے کہ وہ اپنے بچوںکو سوشل میڈیا پر گھنٹوں وقت ضائع کرنے کے عمل سے روکنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے ملت کشمیر پر زور دیا کہ وہ ان خطرات کا احساس کریں اور اپنے نوجوانوں کے مستقبل کے تحفظ کے لئے اجتماعی طور پر انسدادی کوششیں بروئے کار لائیں۔
خبر کا کوڈ : 1170142
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش