اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے سرکاری ملازمین کی تنظیم نے مطالبات کے حق میں سول سیکرٹری کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سول سیکرٹریٹ آفیسرز ایسوسی ایشن نے مطالبات منظور نہ ہونے کے خلاف پیر سے سول سیکرٹریٹ میں تمام دفاتر بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ ایسوسی ایشن کے رہنماء عبدالمالک کاکڑ و دیگر نے کہا ہے کہ ہم ہر فورم پر اپنا مقدمہ جیت چکے ہیں اور تمام مراحل طے ہونے کے باوجود نہ تو مطالبات پر عملدرآمد کا نوٹیفکیشن جاری کیا جارہا ہے اور نہ ہی وزیراعلیٰ بلوچستان کے احکامات اور کابینہ کے فیصلوں پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گفت و شنید کا راستہ اختیار کیا، مگر ہماری جدودجہد کے ثمرات دوسرے لیتے رہے۔ ہم برابری کی بات کرتے ہیں۔ سیکرٹریٹ کو مہمان خانہ نہ سمجھا جائے ہم سیکرٹریٹ کا تحفظ جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دکھ کی بات یہ ہے کہ سیکرٹریٹ میں ہماری پوسٹوں پر دوسرے بیٹھے ہیں، جبکہ ہمارے افسران او ایس ڈی ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ مطالبات کی عدم منظوری کے خلاف پیر 26 اگست کو سیکرٹریٹ میں واقع تمام دفاتر بند کر دیں گے اور 26 اگست سے صوبائی وزراء، صوبائی مشیران، پارلیمانی سیکرٹریز اور محکموں کے سیکرٹریز کے دفاتر کی تالہ بندی کی جائے گی اور ملازمین اپنے دفاتر میں نہیں، بلکہ احتجاجی کیمپ میں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے رابطہ ہوا ہے، تاہم مذاکرات اور ڈائیلاگ ملازمین کے سامنے ہوگا اور احتجاج تب ختم کریں گے جب مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔