اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام کو خطے میں سب سے مہنگی بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ بلوچستان کے عوام روزگار سے محروم اور پریشانیوں کا شکار ہیں۔ جن کے لئے کوئی آواز بلند کرنے والا نہیں ہے۔ پنجاب کو بجلی کے بلوں پر ریلیف فراہم کیا جا رہا ہے، جبکہ بلوچستان کے عوام کی حالت ذار کو کوئی پوچھنے والا بھی نہیں ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ علی حسنین نے صرف صوبہ پنجاب کو بجلی کے بلوں پر ریلیف کی فراہمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے خستہ حال عوام کو ریلیف کی زیادہ ضرورت ہے۔ فقط پنجاب کے لئے بجلی بلوں میں ریلیف کا اعلان کرکے بلوچستان کے احساس محرومی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ حکومت جلد از جلد بلوچستان کے عوام کو ریلیف فراہم کرے۔ انکا کہنا تھا کہ ایک ہی ملک میں دو پالیسیاں ناقابل قبول ہے۔ پورے ملک کے عوام کو ریلیف کی سخت ضرورت ہے۔ فقط ایک صوبے کو ریلیف فراہم کرنا اور دوسروں سے ٹیکسز وصول کرنا کہاں کا انصاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کو ریلیف کی فراہمی کے اعلان کے بعد سندھ اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں نے ردعمل کا اظہار کیا، تاہم افسوس کا مقام ہے کہ بلوچستان کی حکومت کو اسکی بھی توفیق حاصل نہیں ہوئی۔ خواب غفلت کے شکار حکمرانوں کو عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ حکمران خود مراعات سے فائدہ اٹھاتے ہیں، تاہم عوام کو ریلیف فراہم کرنے کو گناہ سمجھتے ہیں۔ بلوچستان کے عوام بجلی کے بل ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ پورے خطے میں سب سے مہنگی بجلی ہمارے غریب عوام کو مہیا کی جا رہی ہے، جبکہ بل ادا کرنے کی استطاعت رکھنے والے وزراء مراعات کے مزے لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بے روزگاری کا راج ہے۔ نہ نجی کمپنیاں ہیں، نہ ہی سرکار نوکری فراہم کر رہی ہے۔ ستم بالائے ستم یہ کہ متعدد ٹیکسز پر مشتمل بجلی کے بھاری بھرکم بلز بھی بھیجے جاتے ہیں۔ عوام کو کوئی رعایت اور ریلیف بھی فراہم نہیں کی جاتی ہے۔ یوں لگتا ہے کہ حکومت بلوچستان فقط اپنے عزیز و اقارب کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے آئی ہے۔ انہوں نے بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد بلوچستان کے عوام کے لئے بجلی کے بلوں پر ریلیف کا اعلان کیا جائے۔