اسلام ٹائمز۔ امریکی اخبار " وال سٹریٹ جرنل " نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے سینکڑوں حملوں اور بحیرہ احمر میں امریکی بحری بیڑے کی تعیناتی کے باوجود یمن نے تجارتی بحری جہازوں پر مسلسل حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور ساتھ ہی اسرائیل پر میزائل حملے بھی جاری ہیں۔ امریکی اخبار نے مزید کہا کہ یمن مسلسل عالمی تجارت میں خلل ڈال رہا ہے، جس سے اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ یمنی فوج کا موقف ہے کہ جب تک اسرائیل غزہ میں لڑائی بند نہیں کرتا، حملے جاری رہیں گے۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان ساویٹ نے کہا کہ امریکی اتحاد نے کچھ اینٹی شپ میزائل حملوں کو روکا ہے جبکہ اس گروپ (حوثی) کی ہتھیاروں کی غیر قانونی خریداری کو روکنے کے لیے سفارتی دباؤ اور پابندیاں استعمال کر رہا ہے۔ وال سٹریٹ جرنل نے مزید لکھا ہے کہ صنعاء نے تقریباً ایک دہائی تک سعودی عرب کی جانب سے اس کا تختہ الٹنے کے لیے شروع کی گئی مہم کا مقابلہ کیا، ایران اور حزب اللہ نے اس گروپ کو تکنیکی طور پر ترقی یافتہ قوت میں تبدیل کرنے میں مدد کی۔ اخبار کے مطابق اس تناظر میں یمن میں اسرائیل کے دشمن کو روکنا واشنگٹن کے لیے مشکل ثابت ہو رہا ہے۔