اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق و امداد کی 21 سے زائد عالمی تنظیموں پر مبنی معروف برطانوی اتحاد آکسفام (OXFAM) نے اعلان کیا ہے کہ شمالی غزہ میں گزشتہ ڈھائی ماہ کے دوران انسانی امداد کے حامل صرف 12 ٹرک ہی بھیجے جا سکے ہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں آکسفام نے بتایا کہ کھانے پینے کے سامان اور پانی کے حامل 34 ٹرکوں کی شمالی غزہ میں داخلے کی اجازت لی گئی تھی جو مطلوبہ انسانی امداد کے مقابلے میں آٹے میں نمک بھی نہیں، جبکہ غاصب اسرائیلی فوج نے ان میں سے بھی صرف 12 ٹرکوں کو ہی غزہ میں داخلے کی اجازت دی ہے۔ آکسفام کا کہنا ہے کہ غاصب اسرائیلی رژیم؛ عمدی طور پر تاخیر اور منظم مشکلات کے ذریعے، غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کو روک رہی ہے۔ غاصب اسرائیلی فوج کے انسانیت سوز اقدامات اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے آکسفام نے یہ اعلان بھی کیا کہ مسلسل 3 واقعات میں؛ جب پانی و خوراک کو تقسیم کرنے کے لئے فلسطینی اسکولوں میں پہنچایا گیا کہ جہاں بے گھر فلسطینی خاندانوں نے از قبل پناہ لے رکھی تھی، تو سفاک اسرائیلی فوج نے ان اسکولوں کو خالی کروانے کے بعد انہیں وحشیانہ بمباری کے ذریعے مکمل طور پر تباہ کر ڈالا!
قبل ازیں اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ٹام فلیچر نے بھی اعلان کیا تھا کہ گزشتہ سال، دنیا بھر میں انسانی امدادی کارکنوں کے قتل کی سب سے زیادہ تعداد غزہ میں ریکارڈ کی گئی ہے جس کے باعث بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی اشد ضرورت کے باوجود، انسانی امداد کا کوئی چھوٹا سا حصہ بھی غزہ میں پہنچانا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔