0
Monday 11 Nov 2024 20:35

میاں محمد شہباز شریف نے صیہونی رژیم پر ہتھیاروں کی پابندی کا مطالبہ کر دیا

میاں محمد شہباز شریف نے صیہونی رژیم پر ہتھیاروں کی پابندی کا مطالبہ کر دیا
اسلام ٹائمز۔ اس وقت سعودی عرب کے دارالحکومت "ریاض" میں OIC اور عرب لیگ کا دوسرا ہنگامی اجلاس جاری ہے۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم "میاں محمد شہباز شریف" نے ایران پر صیہونی جارحیت کی مذمت کی۔ انہوں نے اس موقع پر فلسطین و لبنان کے عوام سے اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام‌ آباد، ایران پر صیہونی جارحیت کی مذمت کرتا ہے۔ ہم اس حملے کو اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کیا اعادہ کیا کہ آج OIC اور عرب لیگ کے اس اجلاس سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور مصائب و ابتلاء کے خاتمے کے لئے ایک محکم پیغام جانا چاہئے۔ میاں محمد شہباز شریف نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے ٹرائل کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو مذمتی بیانیے سے ایک قدم آگے بڑھ کر عملی اقدام کرنے چاہئیں۔

میاں محمد شہباز شریف نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سے اسرائیل کی رکنیت فوری طور پر معطل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی رژیم کی جارحانہ و وحشیانہ بمباری میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے اور اس سے دوگنی تعداد بے گھر ہو چکی ہے۔ آخر میں انہوں نے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا۔ میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ منصوبوں نے خطے کے لئے لامتناہی خطرات پیدا کر دئیے ہیں۔ واضح رہے کہ آج سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں OIC اور عرب لیگ کا دوسرا ہنگامی اجلاس ہو رہا ہے۔ جس میں دنیا کے 50 سے زائد ممالک کے نمائندے شریک ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے اس اجلاس میں نائب صدر ڈاکٹر "محمد رضا عارف" خطاب کریں گے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ یہ اجلاس ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" و تہران کی تجویز پر منعقد کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1172013
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش