اسلام ٹائمز۔ لاہور میں ہونیوالے غزہ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ لوگ پوچھتے ہیں ان جلسوں سے کیا بنے گا؟ آج کا مجمع دشمن کو پیغام دے رہا ہے فلسطینی اکیلے نہیں، لاہور نے ثابت کر دیا کہ یہ لاکھوں لوگ فلسطینی بھائیوں کیساتھ ہیں، غزہ کے لوگوں کو بچانے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ ہمارا یقین تھا او آئی سی غزہ کے معاملے پر کوئی عملی لائحہ عمل دے گی، افسوس او آئی سی نے صرف بے اثر قرارداد منظور کی، قراردادیں اس وقت تک بے کار ہیں جب تک امت جہاد کا راستہ اختیار نہیں کرتی۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسرائیل کو سامراجی قوتوں نے مل کر بنایا، فلسطینی پتھروں اور غلیلوں سے اسرائیلی بارود کا مقابلہ کر رہے ہیں، دنیا بھر کے مہذب معاشرے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کر رہے ہیں۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ بھارت کو خطرہ ہے غزہ کے فلسطینی کامیاب ہوگئے تو کشمیر کی آزادی ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواہش تھی پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن کے رہنما اس جلسے میں شریک ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوس ان میں کوئی ایک صوبہ فتح کرنے نکلا ہے تو کوئی دوسرا صوبہ، نواز شریف، آصف زرداری کا ایجنڈا ذاتی ہے ہمارا ایجنڈا پاکستان کا ہے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ فلسطین کی موجودہ صورتحال میں مسلمان حکمرانوں نے جس بے حسی کا ثبوت دیا، اسلامی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ غزہ پر بمباری کو 44 روز گزر گئے۔ اسرائیلی افواج نے چار ہزار بچے، تین ہزار سے زائد خواتین شہید کر دیں۔ اب تک 12 ہزار سے زائد فلسطینی جان کی بازی ہار چکے، تین ہزار ملبے تلے دفن ہیں۔ اس تباہی اور ظلم و سفاکیت کے بیچ اسلامی سربراہی کانفرنس کا اجلاس ہوا جس میں امریکا جو اسرائیل کی سرپرستی کر رہا ہے سے ہی جنگ بندی کرانے کی اپیل کی گئی۔ اعلامیہ محض نرم الفاظ پر مشتمل تھا جس کا صہیونی ریاست پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے حوالے سے پاکستان کے حکمرانوں اور سیاسی جماعتوں کا کردار بھی خاموشی کے زمرے میں آتا ہے۔ یہ سب امریکا کو ناراض نہیں کرنا چاہتے۔ اس ساری صورتحال میں ملک میں جماعت اسلامی اہل فلسطین کے لیے بھرپور آواز اٹھا رہی ہے۔