اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ نہ سنا کر مجھے دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ کیوں نہیں سنا رہے؟ یہ اصل میں مجھے دباؤ میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن میں کسی صورت ڈیل نہیں کروں گا، یہ جب بھی فیصلہ سنائیں گے تو ان کو بین الاقوامی لیول پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایک سوال پر سابق وزیراعظم نے جواب دیا کہ بشریٰ بی بی پر ڈیل کرنے کے الزامات درست نہیں، وہ کسی سے کوئی مذاکرات نہیں کر رہی، جو بھی مذاکرات کا عمل ہوگا وہ مذاکراتی ٹیم کے ذریعے کیا جائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مذاکرات پر حکومت سنجیدہ ہے تو نتیجہ نکالے گی ورنہ یہ ٹائم کو گھسیٹیں گے۔ ہمارے 2 مطالبات ہیں جو بتا دیئے گئے ہیں، میرے پاس میری مذاکراتی کمیٹی حکومت کا کوئی مطالبہ نہیں لے کر آئی، حکومت اُنہیں ملنے دے گی تو وہ مجھ سے کوئی بات کریں گے، مذاکرات کے نتیجے میں جو بھی فیصلہ ہوگا وہ میں خود کروں گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل یحییٰ کا مارشل لا بدترین مارشل لا تھا، جنرل ضیا کا مارشل لا اتنا بدترین نہیں تھا، مشرف کا مارشل لا بھی اتنا بدترین نہیں تھا کیوں کہ اس میں میڈیا کو ازادی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں خود بھی اس دور میں جیل گیا لیکن اس دوران میں 9 مئی کو تشدد ہوا، خوف کی وجہ سے لوگ چُپ رہے اُس وقت بھی ہمارے کارکن شہید ہوئے لیکن 26 نومبر پر بات کریں یہ واقعہ بھولنے نہیں دیں گے، سانحہ ڈی چوک نہ بھولے ہیں نہ کسی کو بھولنے دیں گے، جو ملوث ہیں اُن کو جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر سے سے متعلق تنقید کرنا درست نہیں، حمد بن زاید آل نہیان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں، جب ہماری حکومت تھی تب بھی انہوں نے ہماری بہت مدد کی تھی۔