اسلام ٹائمز۔ غزہ میں یونیسیف (UNICEF) کے کمیونیکیشن افسر نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بچوں کو بڑے پیمانے پر مصائب کا سامنا ہے اور ان کی صحت شدید خطرے میں ہے۔
عرب چینل الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں یونیسف کے رابطہ کار کا کہنا تھا کہ غذائی قلت کا شکار بچوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ملنے والی انسانی امداد، ضرورت مند خاندانوں کو زندہ رکھنے کے لئے بھی ناکافی ہے۔ یونیسیف کے اہلکار نے مزید کہا کہ غزہ میں لوگوں کو امداد کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ہمیں غزہ میں بچوں کی صورتحال پر گہری تشویش ہے درحالیکہ غزہ کی پٹی میں عام شہریوں کی صحت کی سطح بھی انتہائی ابتر ہو چکی ہے!
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے بھی سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے اپنے ایک پیغام میں خبردار کیا ہے کہ اگر آئندہ چند دنوں میں غزہ کی پٹی تک انسانی امداد نہ پہنچائی گئی تو غزہ کی پٹی کا شمال، قحط کے دہانے پر پہنچ جائے گا۔ ٹیڈروس اذانوم نے غزہ کے شمالی علاقہ جات کے حالات کے بارے سختی کے ساتھ خبردار کرتے ہوئے، آئندہ چند دنوں میں انسانی امداد، بنیادی طور پر غذائی قلت سے نمٹنے کے لئے خوراک و ادویات تک فوری و محفوظ رسائی کا مطالبہ کیا اور "قحط کا جائزہ لینے والی کمیٹی" کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے غزہ میں ممکنہ قحط سے نمٹنے کے لئے فی الفور عالمی اقدامات پر زور دیا!