0
Monday 11 Nov 2024 21:33

صیہونی حکومت کو باہر نکال دو

صیہونی حکومت کو باہر نکال دو
تحریر: اتوسا دیناریان
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ میں قانونی اور بین الاقوامی امور کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے نسل کشی کرنے والی صیہونی حکومت کے معاندانہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کو اقوام متحدہ سے نکال باہر کیا جائے۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ کی یہ درخواست ایسے حالات میں سامنے آئی ہے کہ غزہ میں مقیم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم جاری ہیں اور بین الاقوامی تنظیموں نے اس علاقے میں انسانی صورت حال کے ابتر ہونے کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔ شائع شدہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ فلسطینی شہداء کی تعداد تینتالیس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس سلسلے میں "غریب آبادی" نے نہتے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی حکومت کے جرائم کے تسلسل کے لیے امریکہ اور مغربی ممالک کی بھرپور حمایت کی مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت مغرب کی ناجائز اولاد کے طور پر من مانی کر رہی ہے اور کسی طرح کی جوابدہی اور ذمہ داری کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ فلسطینیوں کے حقوق کا دفاع کیا ہے اور ان کے قانونی اور سرکاری حقوق کے حصول کا مطالبہ کیا ہے۔ ایران نے ہمیشہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے اقدامات اور جرائم کی مذمت کی ہے۔ اسی طرح غزہ کی جنگ کے آغاز کے ساتھ ہی اس نے فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کو اپنی پہلی ترجیح قرار دے رکھا ہے۔ ایران نے نہ صرف صیہونی حکومت کے اقدامات کی مذمت کی ہے بلکہ اس نے جارحیت کے خلاف عالمی سطح پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایران نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل جیسی بین الاقوامی تنظیموں سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کی تحقیقات کریں۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی دفتر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کو لکھے گئے ایک خط میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی نسل پرستانہ پالیسیوں کی تحقیقات اور ان سے نمٹنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی کے قیام کی درخواست کی ہے۔

اسرائیل کے جرائم کے تسلسل اور  اس غیر قانونی حکومت کی جانب سے تمام بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کو نظر انداز کرنے کی بنا پر ایران، غاصب اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے پر اصرار کرتا ہے۔ درحقیقت غزہ میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم اور لبنان تک اس کی توسیع (جو کہ اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں سے صریح متصادم ہے) ایرانی حکام کو اس مطالبے پر تاکید کرنے کا سبب بنی ہے۔ ایران نے نہ صرف ایک مجاز عدالت میں اسرائیلی حکومت کے جرائم سے نمٹنے کے لیے مقدمہ چلانے کی بات کی ہے بلکہ اقوام متحدہ جیسے بین الاقوامی اداروں سے اس حکومت کو نکالنے کی بھی درخواست کی ہے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کی شق پانچ اور چھ میں یہ بات موجود ہے کہ اقوام متحدہ غلطی کرنے والے رکن کو ادارے سے نکال یا اس کی رکنیت معطل کرسکتی ہے۔ یہ شقیں یقینی طور پر اسرائیل کی حالیہ نسل کشی اور جرائم کی وجہ سے صیہونی حکومت پر لاگو ہوسکتی ہیں۔

اسی تناظر میں اقوام متحدہ میں فلسطین کے خصوصی نمائندہ "فرانسیکا البانیس" نے باضابطہ طور پر اقوام متحدہ میں صیہونی حکومت کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے بقول فلسطین کے خلاف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کو روکنے کے لئے یہ اقدام ضروری ہے۔ یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ حالیہ مہینوں میں اسرائیلی جرائم میں اضافے کے ساتھ خاص طور پر بین الاقوامی امدادی کارکنوں کا راستہ روکنا (جس کی وجہ سے فلسطینی خوراک اور علاج کی کمی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں،) ایسا جرم ہے، جو بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں کے غم و غصے کا باعث بنا ہے اور وہ صیہونی حکومت کے خلاف سنجیدہ اقدام انجام دینے پر زور دے رہے ہیں۔ یہ ایسے عالم میں ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی اسرائیل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ اس عمل سے نہ صرف فلسطینیوں کے قتل عام کو ہوا دے رہے ہیں بلکہ اسرائیل کے جرائم کے خلاف کسی قانونی اقدام کے راستے میں بھی حائل ہیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ ایک سال میں امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں متعدد قراردادوں کو ویٹو کیا ہے۔ یاد رہے کہ ایران نے ہمیشہ فلسطینیوں کے حقوق کے حصول پر تاکید کی ہے، جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے مطابق فلسطین عالم اسلام کا پہلا مسئلہ ہے اور غزہ بھی اس وقت دنیا کا پہلا مسئلہ ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس تناظر میں فرمایا ہے کہ صیہونی اور ان کے امریکی اور یورپی حامی غزہ کے مسئلے کو عالمی رائے عامہ کے ایجنڈے سے نہیں ہٹا سکتے۔ حقیقت یہ ہے کہ مغرب کی طرف سے اسرائیل کی مسلسل حمایت کے باوجود اب نہ صرف عالم اسلام بلکہ مغربی ممالک کے بہت سے لوگ بھی فلسطینی عوام کی حمایت کرتے ہیں اور انہوں نے نہ صرف کئی بار احتجاجی ریلیوں کے ذریعے اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے بلکہ ان اجتماعات میں اسرائیل کے حوالے سے مغربی حکومتوں کی مسلسل حمایت کی بھی مذمت کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1172031
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش