اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے قدس امور کے ڈائریکٹر "هارون ناصر الدین" نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عرب و اسلامی ممالک
بیت المقدس کے حوالے سے اپنے دینی و سیاسی وظیفے پر عمل کریں کہ جسے انتہاء پسند اسرائیلی کابینہ کی جانب سے منظم صیہونی کالونیوں کی تعمیر کی سازش کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک، اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور مقدس مقامات کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے خلاف صیہونی جارحیت روکنے کے لئے دنیا کے دیگر ممالک پر اقتصادی و سیاسی دباو ڈال سکتے ہیں۔ حماس کے شعبہ القدس کے ڈائریکٹر نے اس بات پر زو دیا کہ مستقبل قریب میں ہونے والے OIC کے اجلاس میں مسجد اقصیٰ و یروشلم کی شناخت تبدیل کرنے کی سازش کا راستہ روکا جائے۔ هارون ناصر الدین نے کہا کہ جن ممالک نے اپنے سفارت خانے مقبوضہ یروشلم میں منتقل کئے ہیں، او آئی سی کو چاہئے کہ وہ ان ممالک پر اپنے سفارت خانے وہاں سے ختم کرنے کے لئے دباو ڈالے۔
واضح رہے کہ اکتوبر کے آخر میں سعودی وزیر خارجہ "فیصل بن فرحان" نے اعلان کیا تھا کہ مستقبل قریب میں "ریاض" میں عرب و اسلامی ممالک کا مشترکہ سربراہی اجلاس منعقد ہو گا۔ جس میں غزہ و لبنان کی سنگین صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔ یہ اجلاس سعودی عرب کی میزبانی میں ہو گا۔ رواں سوموار کو اس نشست کے انعقاد کا امکان ہے۔ دوسری جانب تہران میں شہید سید حسن نصر اللہ کے چہلم کے سلسلے میں ایک عظیم الشان کانفرنس ہوئی۔ جس میں لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر "نبیہ بری" کا بھیجا گیا خط پڑھ کر سنایا گیا۔ اس خط میں بیہ بری نے رہبر معظم انقلاب اور اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت و عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ مشکل وقت میں ہمارے بھائی اور دوست ہیں، میں آپ کا اور ان تمام حکومتوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے اس مرحلے و مشکل وقت میں لبنانی عوام کا ساتھ دیا۔