اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی انتخابی ریلی میں ایم وی اے اور کانگریس پر تنقید کی۔ نریندر مودی نے ناسک اور دھولے کی ریلی میں کہا کہ آپ نے ٹی وی پر دیکھا ہوگا کہ دفعہ 370 کو دوبارہ نافذ کرنے پر کانگریس اور اس کے اتحادیوں نے جموں و کشمیر اسمبلی میں ہنگامہ کھڑا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پھر چاہتے ہیں کہ بابا امبیڈکر کے آئین کو جموں و کشمیر سے ہٹا دیا جائے۔ مودی نے کہا کہ یہ لوگ پھر چاہتے ہیں کہ دلتوں اور والمیکی برادری کو دیا گیا ریزرویشن چھین لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس آئین کے خلاف، دلتوں، پسماندہ طبقات، قبائلیوں کے خلاف اس سازش کا اتنا ہی حصہ ہے جتنا کہ ایم وی اے میں ان کے دیگر حلیف ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس اور اگھاڑی کے لوگ ملک کو پیچھے دھکیلنے اور کمزور کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے، ان لوگوں نے ملک کو دفاعی تعمیر میں پیچھے دھکیلنے کے لیے کیا نہیں کیا۔
انہوں نے ایچ اے ایل کے بارے میں جھوٹ پھیلایا، تنازعہ کھڑا کیا اور ملازمین کو اکسایا تاہم ایچ اے ایل اب ایک ریکارڈ منافع بخش کمپنی بن کر ابھری ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ جب پالیسیاں صاف ہوں اور نیتیں اچھی ہوں تو آپ کو اچھے نتائج ملتے ہیں۔ کانگریس اور اس کے اتحادیوں کو نہ بابا امبیڈکر کے آئین کی پرواہ ہے، نہ عدالت کی، نہ ملک کے جذبات کی۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی کتاب صرف دکھاوے کے لئے اپنی جیب میں رکھتے ہیں۔ نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس والوں نے ہی بابا امبیڈکر کے آئین کو جموں و کشمیر میں 75 سال تک لاگو نہیں ہونے دیا۔ بی جے پی اور این ڈی اے نے دفعہ 370 کو ہٹا دیا اور ایک ملک، ایک آئین نافذ کیا، اگر کوئی حکومت اس کام کو روک دے تو کیا مہاراشٹر آگے بڑھ سکے گا، کیا مہاراشٹر کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے، اگر یہ کام رک جاتا ہے تو مہاراشٹر بہت پیچھے رہ جائے گا۔
نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس اور اس کے حلیف یہی چاہتے ہیں، یہی ان کا ایجنڈا ہے۔ مہاراشٹر میں جب بھی کوئی بڑا کام ہوتا ہے تو یہ لوگ اس کے خلاف احتجاج کرنے آتے ہیں۔ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت میں ترقی کی رفتار دوگنی ہو جاتی ہے، اس کے علاوہ اسکیموں کا فائدہ بھی دوگنا ہوتا ہے۔ مہاراشٹر کے کسان آج اس کا سامنا کر رہے ہیں، یہاں کسانوں کو پی ایم کسان سمان ندھی کا فائدہ مل رہا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں نمو شیتکاری مہا سمان ندھی بھی مل رہی ہے۔ یعنی 12000 روپے کی سالانہ مالی امداد۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے کسان دوستوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ جب مہاراشٹر میں ہماری حکومت دوبارہ بنے گی تو 12000 روپے کی یہ امداد بڑھ کر 15000 روپے ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے لاکھوں کسان خاندانوں کو اس سے بہت زیادہ فائدہ ملے گا۔