0
Tuesday 24 Sep 2024 21:30

امریکی صدر جو بائیڈن کیجانب سے پھر غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا دفاع

امریکی صدر جو بائیڈن کیجانب سے پھر غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا دفاع
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جنگ کا پھیلاؤ کسی کے حق میں نہیں، غزہ میں جنگ بندی معاہدے کو فائنل کرنے اور یرغمالیوں کی گھر واپسی کا وقت آگیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ 79واں اجلاس سے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے میرا چوتھا اور آخری خطاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس وقت بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، دنیا میں بہت سے لوگ مشکلات کو دیکھ رہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ مشکلات سے نکلنے کا راستہ ہوتا ہے۔ اپنے خطاب میں امریکی صدر اسرائیل کی زبان بولنے لگے اور کہا کہ ہر ملک کو اس بات کو یقینی بنانے کا حق ہے کہ اس پر دوبارہ حملہ نہ ہو، دنیا کو 7 اکتوبر کی ہولناکیوں کو نہیں بھولنا چاہیئے، اسرائیل پر حماس نے حملہ کیا اور 1200 لوگ مارے گئے، جس میں 40 سے زائد امریکی بھی شامل تھے۔

انکا کہنا تھا کہ غزہ میں شہری اور یرغمالی ہولناک لمحات سے گزر رہے ہیں، غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی گھر واپسی کی ڈیل کا وقت آگیا ہے، انہوں نے کہا کہ وہاں ہزاروں لوگ مارے گئے، جن میں ایڈ ورکرز بھی شامل تھے، لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے اور قحط کی سی صورتحال پیدا ہوئی۔ امریکی صدر نے اپنی تقریر میں یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ "اچھی خبر یہ ہے کہ پیوٹن کی جنگ اپنے بنیادی مقصد میں ناکام رہی ہے۔" جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ "اس کا مقصد یوکرین کو تباہ کرنا تھا، لیکن یوکرین اب بھی آزاد ہے۔ اس کا مقصد نیٹو کو کمزور کرنا تھا، لیکن نیٹو پہلے سے زیادہ بڑا، مضبوط اور متحد ہے۔"
خبر کا کوڈ : 1162170
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش