0
Wednesday 25 Sep 2024 00:38
ایران اپنے علاقے کو مضبوط، متحد، پرامن اور باثبات دیکھنا چاہتا ہے

عالمی امن و ترقی کے لئے غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ میں ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا خطاب

غزا اور لبنان میں اندھی ریاستی دہشت گردی میں بچے اور خواتین خاک و خون میں غلطاں ہو رہے ہیں
عالمی امن و ترقی کے لئے غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ میں ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا خطاب
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے اہداف کی تقویت کے زیر عنوان منعقدہ نشست سے صدر ایران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس دنیا میں غزہ کے عوام بے رحمی کے ساتھ قتل کئے جا رہے ہوں، اندھی ریاستی دہشت گردی بچوں اور عورتوں کو خاک و خون میں غلطاں کر رہی ہو اور دہشت گردی و نسل کشی کی حمایت کی جا رہی ہو، اس میں کوئی بھی دستاویز امن و ترقی کی ضمانت نہیں دے سکتی۔ صدر ایران نے کہا کہ ہم ایٹمی اسلحے سے پاک دنیا اور مشرق وسطی کو غیر مشروط طور پر اجتماعی قتل عام کے اسلحے سے پاک علاقہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر پزشکیان نے کہا کہ ہم دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ملک کے عنوان سے، ہمیشہ اس لعنت کے خلاف جدوجہد میں پیش پیش رہے ہیں اور ان ملکوں کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہیں جو حقیقی معنی میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران اپنے علاقے کو مضبوط، متحد، پرامن اور باثبات دیکھنا چاہتا ہے جس میں علاقے کے سبھی ملکوں کے ذخائر سے باہمی اقتصادی و سماجی پیشرفت اور مشترکہ مشکلات دور کرنے کے لئے کام لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس دنیا میں غزہ کے غیر فوجی عام شہری بے دردی کے ساتھ قتل کئے جا رہے ہیں، اندھی ریاستی دہشت گردی میں بچے اور خواتین خاک و خون میں غلطاں ہو رہی ہیں اور نسل کشی نیز دہشت گردی کی حمایت کی جا رہی ہے، اس میں کوئی بھی دستاویز امن و ترقی کی ضامن نہیں ہوسکتی۔

صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ فلسطین پر ناجائز قبضے اور اپارتھائیڈ کا خاتمہ نیز غزہ میں فوری جنگ بندی عالمی امن و ترقی کے لئے لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و ترقی کے حصول کے لئے ملکوں کی ترقی کے حق کا احترام اور ترقی یافتہ ملکوں کی جانب سے ترقی پذیر ملکوں کے تعلق سے عدل و انصاف کی اصولوں کی پابندی نیز ترقی کی ترجیحات اور ثقافتی خصوصیات پر توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری تجویز یہ ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پابندیوں کی بھینٹ چڑھنے والے ملکوں کی مشارکت سے ایک جامع رپورٹ تیار کریں اور اس کو جنرل اسمبلی میں پیش کریں۔
خبر کا کوڈ : 1162200
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش