0
Tuesday 24 Sep 2024 13:06
دین و دنیا

ہفتہ وحدت، بصیرت امام خمینی رہ

مفتی گلزار نعیمی کے ساتھ گفتگو
متعلقہ فائیلیں ہفتہ وحدت کا اعلان امام خمینی کی بصیرت اور رہبر انقلاب کا امت اسلامی کے قیام میں کردار
پروگرام تجزیہ
 موضوع گفتگو: ہفتہ وحدت، امام خمینی اور رہبر انقلاب
مہمان: مفتی گلزاراحمد نعیمی( پرنسپل جامعہ نعیمیہ اسلام آباد، مرکزی صدر جماعت اہل حرم پاکستان،ممبربورڈ آف گورنرزپاکستان حلال اتھارٹی
میزبان وپیشکش: سید انجم رضا
24 ستمبر 2024

ابتدائیہ:  ربیع کے معنیٰ بَہار ہیں ، ربیع الاول یعنی بَہار کا پہلا مہینہ ،
تمام عالم اسلام کا اتفاق ہے کہ اس ماہ میں خلق اول، نور اول، باعث تخلیق کائنات ، رحمۃ للعالمین ، سید المرسلین خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت با سعادت ہوئی۔
 اہلسنت مسلمان 12 ربیع الاول کو جبکہ شیعہ مسلمان 17 ربیع الاول کو پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے یوم ولادت کے طور پر مناتے ہیں جسے دُنیا بھر میں  بہت سے اسلامی و غیر اسلامی ممالک میں ہفتۂ وحدت کے طور پر منایا جاتا ہے۔
اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد پیدا کرنے کے مقصد سے اس مناسبت کو اتحاد کے مظہر کے طور پر استعمال کیا اور 12 سے17 ربیع الاول کے دورانیے کو ہفتۂ وحدت کا نام دیا۔
یہ ہفتہ، اسلامی دنیا میں اتحاد و اتفاق کی ضرورت پر پہلے سے زیادہ توجہ دینے  کے لئے مناسب موقع ہے۔ ایسے حالات میں جب امت اسلامیہ پر چاروں طرف سے اور مختلف شکلوں میں اسلام دشمن طاقتوں کی جانب سے یلغار ہو رہی ہے، نبی رحمت (ص) سے منسوب ان ایام کی افادیت، اہمیت اور برکت پہلے سے زیادہ نمایاں ہوتی دکھاتی دیتی ہے۔
 سوالات
اتحاد وحدت کی ضرورت و اہمیت؟  ٭
٭دشمن مشترکہ ہے ، امت اسلامی اختلافات کا شکار ہے ، کیا وجوہات ہیں ؟راہ حق کیا ہوسکتی ؟
٭آج فلسطین کی جو صورت حال ہے اگر اتحاد و وحدت جس کی طرف امام خمینی نے کئی مرتبہ اشارہ کیا ، اور تاکید کی اگر آج یہ مسلمان حکومتوں میں موجود ہوتی تو نقشہ مختلف ہوتا، آپ کی کیا رائے ہے؟
پاکستان میں امت اسلامی کے مستقبل اور آپس میں اتحاد و اتفاق کے حوالے سے کیا کہیں گے  ؟
اہم نکات:
 قرآن مجید میں واضح حُکم ہے کہ"  تمہاری ہوا اکھڑ جائےگی“ یعنی عزائم کمزورہو جائیں گے’ تمہاری طاقت بکھر جائے گی اور تم سے فتح و نصرت کا وہ وعدہ اٹھا لیا جائے گا
شیعہ سُنی الگ الگ تو مانند ہلال لیکن مل کر بدرِ کامل بن سکتے ہیں
دین اسلام کی ہمہ گیری کا تقاضا یہی ہے کہ اُمت مسلمہ ایک وحدت کی حیثیت سے آپس میں مل کر اتفاق و اتحاد سے رہے۔
اتحادِ اُمت صرف ایک سیاسی کام نہیں بلکہ الٰہی حکم ہے
 اُمت مسلمہ میں اتفاق و اتحاد کی فضاء    سےسب ایک دوسرے کے ہمدرد،غم خوار اور جانثار بن جائیں گے
مسلمان قرآن و سُنت کو اپنا کر اور اہل بیت ؑسے متمسک رہ کر ہی متحد رہ سکتے ہیں
 جب تک مسلمانوں میں اتفاق و اتحاد قائم رہا اس وقت تک وہ فتح و نصرت اور کامیابی و کامرانی سے ہمکنار ہوتے رہے
امام خمینی رح کا ہفتہ وحدت منانے کا حکم اتحاد اُمت کے لئے سنگ ِ میل ثابت ہوا ہے
جمہوری اسلامی ایران کا ہفتہ وحدت کو اپنی خارجہ پالیسی کاحصہ بنالینا ایک احسن قدم ہے
رہبر معظم   سید علی خامنہ ای کا اس پالیسی کو جاری رکھنا امت مسلمہ  کی وحدت  کو فروغ دے گا
مغربی استکبار  اور صیہونی  جارحیت سے ہمیں صرف اتحاد بچا سکتا ہے
غزہ کے مظلوم مسلمانوںکی اگر متحد ہوکر حمایت نہ کی گئی ، کل ہم بھی ان مظالم کا شکار ہوسکتے ہیں
مسلمانوں کو مسلکی تفریق سے نکلنا ہوگا
ملکی یک جہتی کونسل پاکستان  کے فورم کو مضبوط ہونے اور کرنے کی ضرورت ہے
پاکستان کو خارجی تکفیری دہشت گردوں سے محفوظ کرنا بہت ضروری ہے
 
 
 
 
 
 
 
خبر کا کوڈ : 1161671
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش