0
Tuesday 24 Sep 2024 21:51

جامعہ بلوچستان کے اساتذہ تنخواہوں سے محروم ہیں، غلام نبی مری

جامعہ بلوچستان کے اساتذہ تنخواہوں سے محروم ہیں، غلام نبی مری
اسلام ٹائمز۔ بی این پی کوئٹہ کے صدر غلام نبی مری نے کہا ہے کہ یونیورسٹی آف بلوچستان کو مالی بحران میں مبتلا کرکے اساتذہ کرام اور اسٹاف کو بھوک ہڑتال پر مجبور کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء حلام نبی مری نے کوئٹہ میں جامعہ بلوچستان کے مرکزی گیٹ کے سامنے اساتذہ اور ملازمین کی جانب سے جاری احتجاجی کیمپ میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کی جانب سے جامعہ بلوچستان اور ریسرچ سینٹرز کو درپیش مالی و انتظامی بحران کے مستقل حل کیلئے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جس میں بی این پی رہنماء غلام نبی مری نے وفد کے ہمراہ اظہار یکجہتی کیلئے شرکت کی۔

غلام نبی مری نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ ایک بار پھر یونیورسٹی آف بلوچستان کو مالی بحران میں مبتلا کرکے اساتذہ کرام اور اسٹاف کو بھوک ہڑتال پر مجبور کیا گیا۔ ایک طرف وفاقی و صوبائی حکومت بلوچستان کو ترقی دینے کی بلند و بانگ دعوے کر رہی ہیں، جبکہ حقیقت میں غیر سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ صوبے کے سب سے قدیم مادر علمی کے اساتذہ کرام تنخواہوں اور پنشنز سے محروم ہیں۔ اس موقع پر اساتذہ نے کہا کہ ہم کوئی مراعات نہیں، بلکہ اپنا بنیادی حق ماہانہ تنخواہ اور پینشنز کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے اپیل ہے کہ جس طرح سندھ حکومت نے یونیورسٹیوں کے لئے سالانہ بجٹ میں 35 ارب روپے مختص کئے اسی طرح وزیراعلیٰ بلوچستان کو ہدایت جاری کرے کہ وہ فوری طور پر مالی بحران کے مستقل حل کیلئے کم از کم 15 ارب روپے کے فنڈز جاری کرے اور مستقل حل کیلئے اپنی صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کا قیام فوری طور پر عمل میں لائے۔
خبر کا کوڈ : 1162166
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش