0
Wednesday 25 Sep 2024 00:25

حزب اللہ کے خلاف نیتن یاہو کی ڈرامہ بازی کا مقصد غزہ میں شکست پر پردہ ڈالنا ہے، صیہونی جنرل

حزب اللہ کے خلاف نیتن یاہو کی ڈرامہ بازی کا مقصد غزہ میں شکست پر پردہ ڈالنا ہے، صیہونی جنرل
اسلام ٹائمز۔ العالم نیوز چینل کے مطابق صیہونی فوج کی ریزرو فورسز کے اعلی سطحی عہدیدار جنرل اسحاق بریک نے کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے خلاف حالیہ جنگ کا اصل مقصد نیتن یاہو کی جانب سے غزہ جنگ میں شکست کو چھپانا ہے۔ اس نے کہا: "جب تک سیکولر جشن منا رہے ہیں وہ طوفان زدہ سمندر میں اس عظیم برفانی تودے کی جانب متوجہ نہیں ہیں جو ہماری کشتی کی جانب آگے بڑھ رہا ہے اور عنقریب یہ برفانی تودہ ہماری کشتی سے ٹکرانے والا ہے۔" جنرل اسحاق بریک نے عبری زبان میں شائع ہونے والے اخبار "ہارٹز" میں شائع ہونے والے اپنے مقالے میں لکھا: "وہ اپنا سر اوپر اٹھا کر نہیں دیکھتے تاکہ انہیں معلوم ہو سکے کہ ان کے اردگرد کیا ہو رہا ہے اور اس بات کا جائزہ لے سکیں کہ کیا چیز اور کیوں تبدیل ہوئی ہے۔ ہماری حکومت کا سربراہ ایک پاگل سیکورٹی اور سیاسی لیڈر ہے جس نے ہم پر 7 اکتوبر کی بلا نازل کی اور اس کی تمام تر توجہ کا مرکز اقتدار میں باقی رہنا ہے اور وہ اسی مقصد کیلئے تمام اقدامات انجام دیتا ہے اور کرسی کے علاوہ کسی چیز کے بارے میں نہیں سوچتا۔ حزب اللہ لبنان کے مقابلے میں وقتی برتری سے ہٹ کر دیکھیں تو ہماری اسٹریٹجک صورتحال سیکورٹی، اقتصاد، بین الاقوامی تعلقات عامہ، سماجی تحفظ، تعلیم اور صحت سمیت ہر شعبے میں تیزی سے زوال کا شکار ہوتی جا رہی ہے۔"
 
صیہونی فوج کی ریزرو فورس کے جنرل اسحاق بریک نے مزید لکھا: "اسرائیل غزہ کی جنگ میں اپنا ایک مقصد بھی حاصل نہیں کر پایا اور ہم نے جنگ کے شروع میں جو مقاصد مدنظر قرار دیے ہوئے تھے جن میں حماس کا خاتمہ اور یرغمالیوں کی آزادی شامل تھا، ان میں سے کوئی مقصد بھی حاصل نہیں کیا۔ اب عملی طور پر جنگ میں ہمارا کوئی اور مقصد نہیں ہے کیونکہ بنجمن نیتن یاہو نے پوری عرب دنیا کو ہمارا دشمن بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔" جنرل اسحاق بریک نے لکھا: "یہ ایک ایسی جنگ ہے جس کا کوئی ویژن اور ہدف نہیں ہے اور بیہودہ جنگ ہے جس میں فتح کی طاقت بھی نہیں رکھتے۔ ہمیں شکست اور ناکامیوں کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوا اور اب ہم ایسی دلدل میں پھنس چکے ہیں جس سے باہر بھی نہیں نکل سکتے۔"
 
صیہونی ریزرو فورس کے اس جرنیل نے تاکید کی کہ حزب اللہ لبنان کے اسلحہ کے ذخائر اڑانے اور اس کے اعلی سطحی کمانڈرز کی ٹارگٹ کلنگ کے علاوہ ہمیں کچھ نہیں ملا جبکہ اس کے راکٹ اور میزائل حملے بدستور جاری ہیں۔ اس نے مزید لکھا: "ہمارے ذرائع ابلاغ مختلف سیاسی اور سیکورٹی ذرائع کے بقول جھوٹے دعوے کرنے میں مصروف ہیں اور وہ حزب اللہ لبنان پر فتح کا جھوٹا تاثر دے کر حماس کے مقابلے میں شکست پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں۔" جنرل اسحاق بریک نے اپنے مقالے کے آخر میں لکھا: "اگر ہم نے یہی پالیسی جاری رکھی تو کبھی بھی اس سرزمین پر باقی نہیں رہ سکیں گے۔ ہمارے پاس واحد راستہ جنگ بندی معاہدہ اور حماس کے پاس موجود اپنے یرغمالیوں کی آزادی ہے۔ ہمیں جنگ اور قتل و غارت بند کرنی پڑے گی اور یہ سب اس امید پر منحصر ہے کہ حزب اللہ لبنان بھی ہمارے خلاف حملے بند کر دے گی۔"
خبر کا کوڈ : 1162198
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش