0
Thursday 19 Sep 2024 15:09

وقف ترمیمی بل کے حوالے سے مسلمان کسی غلط فہمی کے شکار نہ ہوں، مسلم پرسنل لاء بورڈ

وقف ترمیمی بل کے حوالے سے مسلمان کسی غلط فہمی کے شکار نہ ہوں، مسلم پرسنل لاء بورڈ
اسلام ٹائمز۔ وقف بورڈ کے اختیارات کو محدود کرنے کے مقصد سے لایا گیا وقف ترمیمی بل مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو بھیج دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں جے پی سی کی اب تک چار میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ اس دوران جے پی سی نے وقف ترمیمی بل کے حوالے سے عام لوگوں سے تجاویز مانگی تھیں۔ قابل ذکر ہے کہ جے پی سی نے تجاویز دینے کی آخری تاریخ 15 ستمبر کی رات 12 تک بڑھا دی تھی۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اگلا اجلاس کل یعنی 20 ستمبر کو ہوگا۔ مسلمانوں کی جانب سے زبردست تحریک چلائی گئی اور مہم کے تحت ای میل بھیجے گئے۔ کہا جا رہا ہے کہ بورڈ کے توسط سے تقریباً 6 کروڑ تجاویز وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں بھیجے گئے ہیں۔

اس دوران خبریں گشت کرنے لگیں کہ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی نے کہا ہے کہ انہیں صرف 84 لاکھ ای میلز اور 70 باکس تحریری شکل میں موصول ہوئے ہیں لیکن اب سے متعلق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا وضاحتی بیان سامنے آگیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ جے پی سی کی جانب سے اس متعلق کوئی بھی ڈاٹا جاری نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی جے پی سی کی جانب سے کوئی بیان جاری کیا گیا ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپیل کی ہے کہ مسلمان کسی غلط فہمی کے شکار نہ ہوں اور ایک دوسرے کو بھی تشویش میں پڑنے کا موقع نہ دیں۔ واضح رہے کہ لوگوں کا کہنا ہے کہ وقف بل میں بہت سی خامیاں ہیں اور اس سے مسلم کمیونٹی کو نقصان پہنچے گا، وہ چاہتے ہیں کہ حکومت اس بل کو واپس لے اور مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرے۔

قابل ذکر ہے کہ 26 ستمبر سے 1 اکتوبر کے درمیان جے پی سی کے ارکان ملک کے 6 بڑے شہروں کا دورہ کریں گے اور وہاں کے سنجیدہ لوگوں اور مسلم تنظیموں سے رائے لیں گے۔ جے پی سی کے ارکان ممبئی، احمد آباد، حیدرآباد، چنئی اور بنگلورو شہروں کا دورہ کریں گے۔ وقف ترمیمی بل کے لئے بنائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال ہیں، جو بی جے پی سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ وقف ترمیمی بل 2024ء پر جے پی سی کی پہلی میٹنگ سے ہی مختلف اپوزیشن جماعتوں کے کئی ممبران پارلیمنٹ نے کہا تھا کہ بل کا موجودہ مسودہ آزادی، مذہبی آزادی اور مساوات کے قوانین کی خلاف ورزی کرے گا۔ وقف ٹریبونل میں ڈی ایم اور اقلیتی برادری سے باہر کے ارکان کو شامل کرنے پر اعتراض کیا گیا ہے۔ ای میل اور تحریری تجاویز پر غور کرنے کے ساتھ جے پی سی کچھ ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کی رائے اور تجاویز کو بھی سنے گی۔ بل پر غور و خوض کے بعد کمیٹی اپنی رپورٹ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے پیش کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 1160938
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش