اسلام ٹائمز۔ سالروز شہادت امام ہفتم زین المتحجدین، عبد الصالح، نفس زکیہ، باب الحوائج حضرت موسیٰ کاظم علیہ السلام کے سلسلے میں جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے اہتمام سے امام بارگاہ دیور پریہاس پورہ پٹن میں عزاداری کی ایک عظیم الشان مجلس منعقد ہوئی جس میں وادی کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے دسیوں ہزار عقیدتمندوں نے شرکت کرکے آسمان امام و ولایت کے ساتویں تابناک اختر کو شاندار انداز میں خراج عقیدت پیش کیا اور بارگاہ صاحب العصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف میں اسیر بغداد حضرت امام کاظم علیہ السلام کا پُرسہ پیش کیا۔ عزاداری کی اس مجلس میں روایتی مرثیہ خوانی، نوحہ خوانی اور سینہ زنی کی گئی اور شبیہ تابوت امام کاظم برآمد ہوا۔ عزاداروں کے بھاری اجتماع سے اتحاد المسلمین کے صدر اور ممتاز عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا مسرور عباس انصاری نے مدلل اور پر مغز خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں مولانا مسرور عباس نے امام ہفتم حضرت امام موسیٰ کاظم (ع) کی سیرت اور آپ کی مظلومانہ شہادت پر گفتگو کی۔ مولانا مسرور عباس انصاری نے کہا کہ امام موسیٰ کاظم (ع) صبر و رضا، جود و سخا، حلم و حیا، عرفت و طریقت، سخاوت و سادگی، عبادت و ریاضت اور عزم و استقامت کے پیکر ہیں جن کے اخلاق، علم و حلم، عبادات اور ڈھیر سارے کمالات دیکھ کر یزید وقت بھی انگشت بدندان رہ گیا۔
انہوں نے کہا کہ امام موسیٰ کاظم (ع) کے ناقابل تردید روحانی کمالات سے زمانہ کے فاسق، جابر و فاجر حکمران خوفزدہ رہتے تھے اسی لئے انہوں نے امام (ع) پر مظالم کے پہاڑ ڈھائے اور آپ کو اس بے دردانہ انداز میں زندان میں زہر دے کر شہید کیا کہ پوری انسانیت شرمسار ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام موسیٰ کاظم (ع) ظلم کے مقابلے میں استقامت اور مقاومت کا ایک کوہ گراں ہیں جو پوری بشریت کے لئے ایک نمونہ کامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کرہ ارض پر ظلم کے مقابلے میں اگر استقامت اور مقاومت ظالم ایوانوں کو للکار رہے ہیں تو یہ امام موسیٰ کاظم (ع) جیسی عظیم شخصیتوں کی ہی دین ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری بشریت بالخصوص امت مسلمہ امام کاظم (ع) کی مقروض ہے جنہوں نے سخت ترین روحانی اور جسمانی اذیتوں، تکالیف کو برداشت کیا لیکن باطل نظام کے ساتھ سودا نہ کیا۔ مولانا مسرور عباس انصاری نے امام کاظم (ع) کی سیرت پر عمل پیرا ہونے کی پرزور تلقین کرتے ہوئے کہا کہ امام کے تئیں بہترین خراج یہی ہے کہ ہم صحیح معنوں میں پیروان امام و ولایت بن جائیں۔